ایکنا کے مطابق، آج ماہِ ذوالحجہ کا پہلا دن ہے؛ یہ وہ بابرکت مہینہ ہے جس کا ذکر نہ صرف قرآن میں آیا ہے بلکہ نبی کریم ﷺ اور اہل بیت علیہم السلام نے بھی اس کے فضائل کو بیان کیا ہے۔
اللہ تعالیٰ سورہ حج کی آیت 28 میں فرماتا ہے: لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ۔
"تاکہ وہ اپنے (دینی و دنیوی) فوائد حاصل کریں اور ان معلوم دنوں میں اللہ کا نام لیں، ان جانوروں پر جو اس نے انہیں عطا کیے ہیں، پس ان میں سے خود بھی کھاؤ اور محتاج و فقیر کو بھی کھلاؤ۔"
اس آیت میں "ایام معلومات" کا ذکر ہے، یعنی وہ دن جن میں مومنوں کو اللہ کی یاد میں مشغول رہنا چاہیے۔ روایات کے مطابق "ایام معلومات" سے مراد ماہِ ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن ہیں، جن کی راتیں اور دن دونوں نہایت عظمت والے ہیں۔
مزید یہ کہ بعض روایات کے مطابق سورہ فجر کی آیت "وَالفَجرِ وَ لَیالٍ عَشر" میں جس دس راتوں کی قسم کھائی گئی ہے، اس سے بھی یہی دس دن مراد ہیں۔
مسلمانوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ذوالحجہ اور اس کے ابتدائی دس دن صرف حجاج کے لیے مخصوص نہیں ہیں بلکہ ان دنوں کی فضیلت سے ہر مسلمان فائدہ اٹھا سکتا ہے — خواہ وہ سرزمینِ حجاز میں ہو یا نہ ہو — بشرطیکہ وہ ان دنوں میں ان اعمال کو بجا لائے جن کی رسول خدا ﷺ اور آئمہ علیہم السلام نے تاکید فرمائی ہے۔
حضرت محمد ﷺ سے ایک حدیث میں آیا ہے: "عبادت اور نیکی کسی بھی دنوں میں اتنی فضیلت نہیں رکھتی جتنی ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں رکھتی ہے۔" لہٰذا، ان دنوں میں کی جانے والی ہر نیکی اور عبادت باعثِ فضیلت ہے، اور ان ایام کے لیے کچھ خاص مستحب اعمال بھی بیان ہوئے ہیں، جن میں سے اہم درج ذیل ہیں:
حضرت امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں: میرے والد، امام محمد باقر (ع) نے فرمایا: "بیٹا! ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں (یعنی پہلی رات سے لے کر عید الاضحی کی شب تک) ہر رات مغرب اور عشاء کے درمیان یہ دو رکعت نماز ترک نہ کرنا: ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور سورہ توحید پڑھو، پھر یہ آیت تلاوت کرو:
وَ وَاعَدْنَا مُوسَی ثَلاَثِینَ لَیْلَةً وَ أَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ ... (سورہ اعراف، آیت 142) اگر ایسا کرو گے تو حاجیوں کے ثواب اور ان کے اعمال میں شریک ہو جاؤ گے۔
امام موسیٰ کاظم (ع) سے روایت ہے: "جو شخص ذوالحجہ کے پہلے 9 دن روزہ رکھے، اللہ تعالیٰ اسے پوری زندگی کے روزوں کا ثواب عطا فرماتا ہے۔"
امام محمد باقر (ع) فرماتے ہیں: "اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل کے ذریعے حضرت عیسیٰ (ع) کو پانچ دعائیں ہدیہ کیں تاکہ وہ ان دس دنوں میں انہیں پڑھیں۔ جو شخص ان میں سے ہر دعا کو روزانہ 10 مرتبہ پڑھے، وہ اس روایت پر عمل کر رہا ہے۔"
وہ پانچ دعائیں یہ ہیں:
اَشْهَدُ اَنْ لااِلهَ اِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لا شَریکَ لَهُ، لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ، بِیَدِهِ الْخَیْرُ، وَهُوَ عَلی کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ
اَشْهَدُ اَنْ لا اِلهَ اِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لا شَریکَ لَهُ، اَحَداً صَمَداً، لَمْ یَتَّخِذْ صاحِبَةً وَلا وَلَداً
اَشْهَدُ اَنْ لا اِلهَ اِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لا شَریکَ لَهُ، اَحَداً صَمَداً، لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ، وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً اَحَدٌ
اَشْهَدُ اَنْ لا اِلهَ اِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لا شَریکَ لَهُ، لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ، یُحْیی وَیُمِیتُ، وَهُوَ حَیٌّ لا یَمُوتُ، بِیَدِهِ الْخَیْرُ، وَهُوَ عَلی کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ
حَسْبِیَ اللهُ وَکَفی، سَمِعَ اللهُ لِمَنْ دَعا، لَیْسَ وَرآءَ اللهِ مُنْتَهی، اَشْهَدُ لِلّهِ بِما دَعا، وَاَنَّهُ بَریءٌ مِمَّنْ تَبَرَّءَ، وَاَنَّ لِلّهِ الاْخِرَةَ وَالاْولی
حضرت رسول اکرم ﷺ سے روایت ہے: "جو شخص ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں سورہ فجر کی تلاوت کرے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ اور اگر ان دنوں کے علاوہ پڑھے، تو قیامت میں اس کے لیے باعثِ نورانیت بنے گا۔"
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مخصوص نماز اور اس کے بعد امام جعفر صادق (ع) سے منقول دعا کا پڑھنا بھی ان دنوں کے مستحب اعمال میں شامل ہے۔
مزید تفصیل اور اعمال کی دعائیں پڑھنے کے لیے کتاب "مفاتیح الجنان" سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔/
4284889