ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی uinjkt.ac.id کے مطابق جاکارتا کی شریف ہدایتاللہ اسٹیٹ اسلامک یونیورسٹی کی لائبریری کے حکام پر مشتمل ایک وفد نے انڈونیشیا میں قرآن جمعآوری مرکز کے سربراہ عبدالعزیز صدقی سے بیتالقرآن اور موزه استقلال کی عمارت میں ملاقات اور تبادلۂ خیال کیا۔
اس ملاقات میں وفد نے قرآنی مخطوطات کی تاریخ و ارتقاء سے متعلق معلومات حاصل کیں، جو کلاسیکی دور سے ڈیجیٹل عہد تک محیط تھیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے قرآنی نسخوں کے جزائر میں پھیلاؤ کا ایک نقشہ بھی دیکھا، جو انڈونیشیا کے قرآنی مخطوطات مرکز کے تصدیق شدہ بصری اعداد و شمار پر مبنی تھا، اور ملک کے مختلف علاقوں میں ان نسخوں کے استعمال و موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
اس وفد کے سربراہ، آغوس رفاعی نے انڈونیشیا کے اس قرآنی عجائب گھر کی جدید اور تخلیقی پیشکش کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
“یہ صرف ایک عام عجائب گھر نہیں، بلکہ ہم نے توقع نہیں کی تھی کہ یہ اس قدر پرکشش اور مفید ہوگا۔ یہ عجائب گھر تاریخ، ٹیکنالوجی اور قرآنی اقدار کو اس انداز سے یکجا کرتا ہے کہ نوجوان نسل اور طلبہ کے لیے واقعی باعثِ تحریک ہے۔”
یہ دورہ قرآنی تعلیمات کے فروغ، لائبریری وسائل کی مؤثر منیجمنٹ، شہریوں میں قرآنی فہم کو بڑھانے اور LPMQ ادارے کی سرگرمیوں سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ LPMQ کا موزه (قرآن میوزیم)، انڈونیشیا کی وزارت مذہبی امور کے ریسرچ، ڈویلپمنٹ اور ٹریننگ ایجنسی کی زیرنگرانی کام کرتا ہے اور دینی تعلیمات کے حوالے سے ایک جدید سیاحتی مقام شمار ہوتا ہے۔
یہ میوزیم ٹیکنالوجی اور تاریخ کو ایک انٹرایکٹو ماحول میں یکجا کرکے نوجوانوں کو قرآن سے ان کی ضروریات اور دلچسپیوں کے مطابق قریب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس میوزیم میں انڈونیشیا کی علاقائی اور مقامی زبانوں مثلاً جاوی، مادورائی، اور آچے میں موجود قرآنی نسخوں کا ایک بیش قیمت ذخیرہ محفوظ ہے، جو اس ملک میں اسلامی ثقافت کی گوناگونی کو اجاگر کرتا ہے۔/
4287634