کے وزرائے خارجہ کا اکاونواں اجلاس بروز ہفتہ، 31 خرداد (مطابق 21 جون)، ترکی کے شہر استنبول میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی شرکت سے شروع ہوا۔
یہ اجلاس ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان کی میزبانی میں منعقد ہو رہا ہے، جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی بھی شرکت کر رہے ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اس اجلاس کے دوران مختلف ذیلی نشستیں بھی منعقد ہوں گی، جن میں سے ایک اہم ملاقات عراقچی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان متوقع ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دو روزہ اجلاس "ایک بدلتی ہوئی دنیا میں اسلامی تعاون تنظیم" کے موضوع پر ہو رہا ہے، جو ایک حساس مرحلے پر منعقد ہو رہا ہے، ایسے وقت میں جب اسرائیل کے حملے غزہ اور ایران پر جاری ہیں۔
اس اجلاس میں رکن ممالک کے تقریباً 1000 بین الاقوامی نمائندے، جن میں 43 وزرائے خارجہ اور پانچ نائب وزرائے خارجہ شامل ہیں، شرکت کر رہے ہیں، اور اسے اسلامی تعاون تنظیم کے اب تک کے سب سے زیادہ پررونق اجلاسوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ترکی پہنچنے پر اجلاس میں شرکت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ OIC وزرائے خارجہ کا یہ اجلاس پہلے سے طے شدہ تھا، لیکن چونکہ صہیونی حکومت نے حالیہ دنوں میں ہمارے ملک پر حملہ کیا ہے، لہٰذا ہم نے اس موضوع پر ایک خصوصی اجلاس کی درخواست کی، جسے منظور کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اجلاس کے اختتام پر ایک مؤثر اور مضبوط اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں اس صہیونی تجاوز کی بھرپور مذمت کی جائے گی۔
عراقچی نے مزید کہا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر شریک وزرائے خارجہ، اسلامی تعاون تنظیم کے معزز سیکرٹری جنرل، اور ترکی کے محترم صدر سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
4289888