ایکنا نیوز- خبررساں ایجنسی واس کے مطابق مدینہ منورہ، جو درجنوں مقاماتِ نبوی کا حامل شہر ہے، اپنے جنوب مغربی حصے میں واقع "مسجد بنی أُنیف" کے ذریعے بھی اسلامی تاریخ کا ایک اہم ورق سنبھالے ہوئے ہے۔ یہ مسجد محلہ العُصبة میں مسجد قُباء سے محض 500 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ تاریخی مسجد قبیلہ بنیأُنیف (جو قبیلہ بَلی کی ایک شاخ تھی) سے منسوب ہے۔ اس قبیلے کے افراد اُس وقت اہل قُباء کے حلیف و مددگار تھے۔
مورخین کی بعض روایات کے مطابق اس مسجد کو "الصُّبْح" یا "المُصَبَّح" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
معماری: مسجد بنی أُنیف اپنی سادہ اور قدیم فنِ تعمیر کے لیے جانی جاتی ہے۔
یہ تاریک آتشفشانی پتھروں سے بنی ہوئی ہے۔
اس کا کوئی چھت نہیں ہے۔
اس کی کل مساحت تقریباً 37.5 مربع میٹر ہے۔
یہ مسجد اس وقت مدینہ منورہ کی ترقیاتی اتھارٹی کے زیر اہتمام ایک مکمل مرمتی منصوبے میں شامل ہے، جو سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت نبوی مقامات کے تحفظ کی کوششوں کا حصہ ہے۔
اہمیت: مسجد بنی أُنیف، ہجرتِ نبوی کے ایک زندہ نشان کے طور پر، نہ صرف اسلامی تاریخ بلکہ روحانی معنویت کا بھی ایک گہرا پیغام رکھتی ہے۔ اسے ایک معنوی انسانی مقام تصور کیا جاتا ہے۔
یہ مسجد ثقافتی و مذہبی سیاحت کے منصوبوں میں بھی شامل ہے۔ مدینہ کی ترقیاتی اتھارٹی اس منصوبے پر جامع انداز میں کام کر رہی ہے تاکہ زائرین کو مدینہ کے اہم تاریخی اور دینی مقامات سے روشناس کرایا جا سکے۔/
4291595