
ایکنا نیوز، المیادین نیوز چینل نے رپورٹ دی ہے کہ سید عبدالملک الحوثی نے جمعے کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی دشمن لبنان کے محافظ اسلحے کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا کردار عرب اقوام کی حمایت اور پوری اسلامی امت کے مسائل کے دفاع کا ہے۔
انصاراللہ کے رہنما نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی دشمن کے حامی ممالک اس کے ساتھ ہم آہنگی اختیار کر رہے ہیں، جبکہ وہ اس کے امتِ مسلمہ پر ہونے والے سنگین نتائج سے غافل ہیں۔
انہوں نے صہیونی توسیع پسند منصوبوں اور نام نہاد "گریٹر اسرائیل" کے تصور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو سالہ جنگ کے دوران مزاحمتی محاذوں کا کردار نمایاں اور فیصلہ کن رہا۔
الحوثی نے لبنان کی حزباللہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حزباللہ نے اپنی ثابت قدمی، مؤثر کردار اور عظیم قربانیوں سے غزہ کے محاذ کی بھرپور حمایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمنی فورسز نے غزہ کی حمایت میں ۱۸۳۰ میزائل، ڈرون اور بحری کارروائیاں انجام دیں، جن میں دشمن سے وابستہ ۲۲۸ جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان بحری کارروائیوں کے نتیجے میں اسرائیلی بندرگاہ "ام الرشراش" دو سال تک بند رہی اور اسے بھاری نقصان پہنچا۔
انصاراللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکی دشمن کے ساتھ لڑائی میں ۲۲ MQ-9 ڈرون تباہ کیے گئے، جبکہ پانچ امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جنہیں پسپا ہونا پڑا۔
انہوں نے آخر میں بتایا کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے یمن پر تقریباً تین ہزار فضائی حملے کیے گئے۔/
4315304