واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور مغربی ممالک کی پراسرار خاموشی پر امریکی میڈیا کی پردہ پوشیوں پر امریکی خاتون صحافی برس پڑیں اور کہاکہ فلسطینی دوستوں سے ہمدردی ہے کیونکہ اسرائیل جب کبھی دنیا کی اس کھلی جیل (غزہ کی پٹی) میں رہنے والے بے گناہ لوگوں کے خلاف جارحانہ حملے کرتا ہے تو وہ ہرمرتبہ اپنے دوستوں اور خاندانوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔
رشیاٹوڈے کی واشنگٹن میں موجود میزبان کار ایبی مارٹن نے براہ راست نشریات کے دوران کہاکہ امریکی اور مغربی میڈیا غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے جارحانہ فضائی حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتوں اور تباہ کاریوں کی کس طرح پردہ پوشی کررہا ہے یا اسرائیلی جارحیت کو جائز ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے،اس کا اندازہ ان کی کوریج دیکھ کر بخوبی کیا جاسکتا ہے لیکن ان کی اس پیشہ ورانہ بددیانتی پر سب خاموش نہیں ۔ایبی مارٹن نے امریکہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی مسلسل حمایت کی آن ائیر مخالفت کی ہے اور وہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے بالکل بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوئی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کے پاس دو ہی انتخاب رہ گئے ہیں، وہ مکمل طور پر ہتھیار ڈال دیں یا مزاحمت کریں۔اس وقت ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں ،یہ مزاحمت ہی ہے۔میزبان کاکہناتھاکہ امریکی میڈیا کی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی متعصبانہ کوریج کا یہ عالم ہے کہ ایک مقبول امریکی چینل اے بی سی نیوز نے اپنی نشریات میں جنگی طیاروں کی بمباری سے بے گھر ہونے والے فلسطینی خاندان کو اسرائیلی بنا دیا تھا اور پھر سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد اس کو اس فاش غلطی پر معذرت کرنا پڑی تھی۔