ایکنا نیوز- روزنامہ لوموند کے مطابق سویڈن کی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی نو منتخب حکومت نے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اعلان نئے وزیراعظم اسٹیفن لوفن کی جانب سے کیا گیا اور اس طرح یورپین یونین کے نمایاں ممالک میں سویڈن فلسطین کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دو ہزار بارہ میں فلسطین کو آزاد ملک کا درجہ دیا تھا لیکن یورپین یونین اور اس کے بیشتر ممالک نے تاحال فلسطین کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ سویڈن کے وزیرِاعظم نے پارلیمنٹ میں اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنا زعہ صرف دو علیحدہ مملکتوں کی صورت میں ہی حل ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو مملکتی حل صرف اور صرف دوںوں کی باہمی رضامندی اور مسئلے کا پرامن حل نکالنے کی صورت میں ممکن ہے۔
سوئیڈن سے قبل یورپ کے ہنگری، پولینڈ اور سلواکیہ سمیت تیرہ ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔ البتہ سوئیڈن یورپی یونین کے ممبر کی حیثیت سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ سوئیڈن میں مرکزی حکومت سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کی قائم ہوئی ہے، جو اس نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر بنائی ہے، جس کو گذشتہ کئی دھائیوں کی کمزور ترین حکومت مانا جا رہا ہے، اس کے نومنتخب وزیراعظم نے جمعہ کے روز پارلیمان سے خطاب کیا۔ واضح رہے کہ فلسطین میں مغربی کنارے (ویسٹ بینک) اور غزہ میں آزاد ریاست کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔ اس وقت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکراتی عمل معطل ہے۔