ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «ajib»کے مطابق مک کواری یونیورسٹی کے طلباء نے ایک باحجاب خاتون کی توہین پر مبنی سروے انجام دیا
اس سروے کا مقصد یہ تھا کہ دیکھا جائے کہ ایک مسلمان باحجاب عورت کے ساتھ عوام کا رویہ کیسا ہوتا ہے لوگ اسکی توہین پر خاموش رہتے ہیں یا ری ایکٹ کرتے ہیں
یونیورسٹی طلباء گروپ کے ممبر کمال صالح نے کہا کہ اس سروے میں ہم نے نمائشی انداز میں یہ دیکھا کہ ایک باحجاب عورت کی توہین پر لوگوں کا در عمل کیسا ہوگا ؟
" لوگوں کا رد عمل بہت اچھا تھا جب انہوں نے دیکھا کہ ایک طالب علم اس مسلمان عورت کی توہین کرکے انہیں دہشت گردوں سے متعلق قرار دیتا ہے تو لوگوں نے اچھے انداز میں دفاع کی کوشش کیں" اس نمائش کو خفیہ ویڈیو کیمرے سے ریکارڑ بھی کیا گیا ہے
یونیورسٹی طلباء تنظیم کی سربراہ هانا الگاشینگی،جو اس نمائش میں مسلمان با حجاب عورت کا کردار ادا کررہی تھی کا کہنا ہے کہ بہت دلچسپ اور ناقابل یقین نتیجہ دیکھنے کو ملا۔ لوگوں نے میری توہین پر سخت انداز میں میری حمایت کی اور یہاں تک کہ اس توہین کرنے والے سے کہا کہ اگر تمہیں اس کے لباس اور حجاب سے نفرت ہے تو تم کہیں اور چلے جاو۔