پاکستانی قاری؛ طلباء کے درمیان قرآنی مقابلوں کو تمام اسلامی ممالک میں عام کیا جائے

IQNA

پاکستانی قاری؛ طلباء کے درمیان قرآنی مقابلوں کو تمام اسلامی ممالک میں عام کیا جائے

8:11 - November 26, 2014
خبر کا کوڈ: 2611924
بین الاقوامی گروپ: قرآنی مقابلوں میں ملکی سربراہان شرکت کرکے طلباء کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔

سترہ سالہ نوجوان قاری حماد مصطفے تہران میں قرآت مقابلوں میں شرکت کررہاہے۔ پری میڈیکل کا ہونہار طالب علم پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھتا ہے اور قرآنی شعبوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ حماد پانچویں بین الاقوامی طلباء قرآنی مقابلوں میں شریک ہے جو تہران میں منعقد ہوں گے۔
ایکنا نیوز نے اس نوجوان قاری سے انٹرویو لیا ،جو پیش خدمت ہے

ایکنا:  قرآنی مقابلوں کے کس شعبے میں آپ حصہ لے رہے ہیں ؟
مصطفے ۔ جی  قرآت کے شعبے میں شریک ہوں ۔۔
ایکنا نیوز- قرآنی شعبے میں آپکی کوئی خاص سرگرمی یا مصروفیت۔۔۔۔
حماد مصطفے۔  ہر سال کالج سطح پر مقابلوں میں شرکت کرتا ہوں اور خدا کے فضل سے رمضان کے مہینے میں پورا قرآن مسجد میں پڑھ لیتا ہوں۔ یہی قرآنی مصروفیت ہے
ایکنا: ملکی سطح پر کسی مقابلے میں حصہ لیا ہے ؟
حماد مصطفے۔ جی آل پاکستان مقابلہ حفظ میں میں ہر سال شرکت کرتا ہوں اور ٹاپ تھری میں شامل ہوں
ایکنا: بین الاقوامی مقابلوں میں کھبی حصہ لیا ہے ؟
حماد مصطفے-   گذشتہ سال لیبیا کے بین الاقوامی مقابلوں مین پاکستان کی نمایندگی کی ۔
ایکنا:   آپکے ملک میں قرآنی سرگرمیاں کیا ہیں ؟
حماد مصطفے- پاکستان میں باقاعدہ سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر قرآنی مقابلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اسکول و کالج سطح پر بھی عام طور پر مقابلے منعقد ہوتے رہتے ہیں ۔

ایکنا : آپکے ملک میں قرآنی سرگرمیوں کی خاص خوبی ؟
حماد مصطفے- ہمارے لوگ قرآن سے بیحد محبت رکھتے ہیں اور قرآنی مقابلوں میں کثرت سے شرکت کرتے ہیں۔
ایکنا :  آپکے ملک میں  حکومت کا برتاو کیسا ہے ؟ بالخصوص قرآنی پروگراموں کے حوالے سے ؟
حماد مصطفے- حکومت قرآنی مقابلوں کی بھرپور مدد کرتی ہے۔
ایکنا نیوز- آپکے ملک کی یونیورسٹیوں یا اسکولوں میں قرآنی پروگرام ہوتا ہے ۔ ؟ کیسے اور کس سطح پر ؟
حماد مصطفے- پاکستان میں سرکاری اور غیر سرکاری حوالے سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔
ایکنا : ایران میں طلباء قرآنی مقابلوں کے حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے ؟
حماد مصطفے- بہت اچھا قدم اور کوشش ہے خواہش ہے کہ ایسے مقابلے تمام ممالک میں منعقد کیا جائے۔
ایکنا: ان مقابلوں سے مسلمان طلباء میں اتحاد کے حوالے سے کیا فائدے ہوسکتے ہیں ؟
حماد مصطفے -اسلامی ممالک کے طلباء آپس میں ملتے ہیں اور ان میں تبادلہ خیال سے ایک محبت کی فضاء پیدا ہوجاتی ہے۔
ایکنا:جوانوں کو قرآن کی طرف مائل کرانے میں ان مقابلوں کی کیا اہمیت ہے ؟
حماد مصطفے- ان مقابلوں کے  طلباء اپنے ممالک سے باہر جاتے ہیں اور انعامات سے بھی قرآن کریم پڑھنے کا جذبہ پیدا ہوجاتا ہے ۔
ایکنا : پروگرام میں قرآنی مقابلوں کی کیٹگری کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ؟
حماد مصطفے- کیٹگری ضروری ہے تاکہ ہر طالب علم اپنی استعداد کے مطابق شرکت کرسکے۔
ایکنا: ان قرآنی مقابلوں کا اسلامی وحدت میں کیا کردار ہوسکتا ہے ؟
حماد مصطفے - اسلامی ممالک میں وحدت کی فضاء پیدا ہوسکتی ہے
ایکنا :مسلمان جوانوں میں کیسے قرآنی سرگرمیوں کے حوالے سے نیٹ ورک قائم کیا جاسکتا ہے؟
حماد مصطفے- جی اگر ہر سال ایک اسلامی ملک میں مقابلہ منعقد کیا جائے تو اس سے متواتر طلباء کو ملنے کا موقع میسر آسکتا ہے اور ان میں رابطے مضبوط ہوسکتے ہیں۔
ایکنا: اس مقابلے کو دیگر عالمی مقابلوں کے برابر کسیے دیکھتے ہیں ؟
حماد مصطفے- ایران میں طلباء مقابلے دنیا کے کسی دوسرے مقابلے سے کم نہیں ۔ لیکن اسکی تشہیر کم کی جاتی ہے اس لیے عام لوگوں کو اسکی خبر کم ملتی ہے۔
ایکنا :اور کوئی خاص پیغام دینا پسند کریں گے ؟
حماد مصطفے- میرا یہی پیغام ہے کہ تمام اسلامی ممالک میں قرآنی مقابلوں کو عام کیا جائے اور خود سربراہ مملکت ان مقابلوں میں شرکت کریں تاکہ طلباء کی حوصلہ افزائی ہو۔

نظرات بینندگان
captcha