ایکنا نیوز-امام جمعہ تہران آیت اللہ کاشانی نے آیت اللہ مہدوی کنی کی شخصیت اور دیگر مناسبتوں کے ذکر کے بعد انتہاپسند اور تکفیری گروہوں کے خطرے کے سلسلے میں قم میں عالمی کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک میں میڈیا تکفیری فکرکی حقیقت کو واضح کرے اور یہ شیعہ سنی دینی مدارس کی بھی ذمہ داری ہے۔
آیت اللہ کاشانی نے آج تہران کی نماز جمعہ کے خطبوں میں ویانا میں گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ہونے والے ایٹمی مذاکرات کی مدت میں توسیع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی اصولوں، آئین اور قیادت کے سہارے پرامن ایٹمی انرجی سے استفادے کی کوشش کررہا ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم نے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کی فکر میں نہیں ہے اور ملک کی ترقی کی ضرورت کی بنیاد پر، پرامن ایٹمی انرجی سے استفادے کے لئے پرعزم ہے۔ خطیب نماز جمعہ تہران نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم قوم اور قیادت کی حمایت سے مذاکرات کر رہی ہے اور گروپ پانچ جمع ایک اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے مطالبات منوانے پرمجبور نہیں کرسکتا۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے بحرین کے مذہبی پیشوا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر پر آل خلیفہ کی فوج کے حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ حکومت بحرین کو اس ملک کے عوام کے سلسلے میں پرامن راستہ اختیار کرنا چاہئے۔
انہوں نے ہفتہ بسیج کے موقع پر بسیجی اخلاق اور کردار کو عام کرنے پر بھی تاکید کی۔