ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Sky News» برطانیہ میں مسلم حقوق کے نگران فیاض مغول، کا کہنا ہے کہ تحقیقات اور سروے سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ دو سال سے مسلمان خواتین کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے
انہوں نے کہا : مسلمان خواتین کے خلاف جرایم میں ۵ سے ۱۰ فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے جنیں سے اکثرفیزیکل حملے کے واقعات شامل ہیں
فیاض مغول کہتا ہے کہ نہیں معلوم وجوہات کیا ہیں ؟
اکیس سالہ یاسمین خالد متاثرین میں سے ایک ہے جسپر حملہ ہوا ہے
یاسمین کا کہنا ہے کہ اسپر اب تک تیس بار مختلف انداز میں حملے ہوچکے ہیں جنمیں سے صرف دو کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا : مجھے دیکھ کر ہی معلوم ہوتا ہے کہ میں مسلمان ہوں لہذا میری توہین کی جاتی ہے اور مجھے دہشت گرد اور طالبان سے جوڑ دیا جاتا ہے، میں کبھی جواب دیتی ہوں ، کبھی چھپنے کی کوشش کرتی ہوں اور کھبی تنہائی میں روتی رہتی ہوں۔ مجھے نہیں پتہ کہ کیا کروں ؟
یاسمین سینکڑوں متاثرہ خواتین میں سے ایک ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ برطانیہ ان ممالک میں شامل ہے جہاں اسلام کے خلاف سب سے زیادہ نفرت اور تعصب اور توہین آمیز رویہ پایا جاتا ہے۔