ایکنا نیوز- جماعت اسلامی پاکستان (حلقہ خواتین ) کی سیکریٹری جنرل دردانہ صدیقی نے کہا ہے کہ معاشرے میں عورت ،ماں ،بہن ،بیوی اور بیٹی کی حیثیت سے ایک اہم اور کلیدی کردار کی حامل ہے ،خواتین کو خاندان کی بنیادی اساس اور قوم کا معمار کہا جاتا ہے ۔ مغربی تہذیب اور مغرب زدہ میڈیا مسلم معاشروں میں خاندان کی بنیادی اساس، عورت اور گھر کو نشانہ بنارہا ہے ،اسلام عورت کو جو حقوق و تحفظ اور اعلی مقام فراہم کرتا ہے وہ مقام و مرتبہ کوئی اور دین فراہم نہیں کرتا ۔ مسلم خواتین کے لیے امہات المومنین ؓاور صحابیات ؓ کا کردار مشعل راہ ہے ،خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بھی ہمیں ان کرداروں اور شخصیات کو ہی یاد کرنا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے پیر کے روز جماعت اسلامی کراچی (حلقہ خواتین ) کے تحت فاران کلب میں عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں منعقدہ ”حضرت خدیجہ الکبری ؓ کانفرنس “سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس سے ورکنگ آرگنائزیشن کی نائب صدر ریحانہ افروز ،جماعت اسلامی (حلقہ خواتین ) صوبہ سندھ کی سابق ناظمہ افشاں نوید ، ناظمہ کراچی فرحانہ اورنگزیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ ورکنگ ویمن سمیت خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس موقع پر کانفرنس کی جانب سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں خواتین کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے مطالبات کے علاوہ اس بات کا بھی اعلا ن کیا گیا کہ جماعت اسلامی (حلقہ خواتین ) کے تحت عالمی یوم خواتین کو امہات المومنین ؓ کے نام سے منسوب کیا جائے گا ۔ریحانہ افروز نے کہا کہ مغربی اور سامراجی نظام، حیا پر کاری ضر ب لگانا چاہتا ہے ،بے حیائی عام ہوجائے تو زمین فساد سے بھر جاتی ہے ،عورت کو مساوات اور آزادی کے نام پر دھوکہ دے کر تنہائی کے عذابوں اور معاش کے گردابوں میں مبتلا کردیا گیا ہے ۔ افشاں نوید نے کہا کہ ام المومنین ؓ کی زندگی مسلمان عورت کے لیے ایمان ووفا کی علامت ہے ،حضرت خدیجہ الکبریؓ نے اپنی جان و مال اللہ کے دین پر نچھاور کیا اور اولاد کی بہترین تربیت کی ، آپ ؓکی سیرت میں آج کی عورت کے لیے رہنمائی موجود ہے کہ کس طرح ہم اپنے گھر اور معاشرے کو اسلامی تہذیب کا مظہر بناسکتے ہیں اور یہ کہ آنے والی نسلوں کی تربیت کن خطوط پر کرنی ہے کہ وہ دجالی فتنوں کا مقابلہ کرسکیں ۔