ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «TBNewsWatch»،کے مطابق «ٹاندر بی» کی مساجد کے آس پاس مختلف مکاتیب فکر کے بچے شوق و زوق سے کھیل رہے تھے
مسجد پروگرام کے تحت انہیں اپنا نام عربی میں لکھنا اور ہاتھوں میں مہندی لگانا سکھایا جا رہا تھا
مسجد میں مرد اور عورتیں اسلامی لباس کے ساتھ گھوم رہی تھیں اور دعوت میں روایتی کھانے پیش کیے گئے
پروگرام کی انچارج صابره ازهر کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد مسجد کی وزٹ سے ہٹ کر اسلامی ثقافت سے آشنا ہونا ہے
انکا کہنا تھا کہ صرف باتوں سے کسی کو متاثر نہیں کیا جاسکتا بلکہ آپکے رویے اور کردار دیکھ کردوسرا فرد متاثر ہوگا
لہذا جب لوگ اوپن مسجد میں آکر آپکو دیکھ لیں گے آپکے لباس ،رفتار اور ثقافت سے وہ متاثر ہوسکتے ہیں۔
مسجد میں ایک عالم دین اسلام کے حوالے سے سوالوں کے جواب دینے کے لیے موجود تھے۔
«ٹاندر بی» میں یہ مسلسل دوسرا سال ہے جب اوپن مسجد پروگرام منعقد کیا جارہا ہے اور اسکا مقصد اسلام کے بارے میں نادرست تصورات کا مٹانا ہے ۔