ایکنا نیوز- خوشنود علی خان نے سعودی حکمرانوں اور ان کے غلاموں اور دلالوں، دونوں کا پول کھول دیا۔ سعودی حکام کس طرح جانوروں والا سلوک کرتے ہیں پاکستانیوں کے ساتھ، کس طرح حج کو ان نااہل سعودی حکمرانوں نے کمائی کا دھندا بنایا ہوا ہے، کس طرح کچھ لوگ پاکستان میں اپنے سعودی آقاؤں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں اور ان سے سخت بات تک نہین کرسکتے ۔
پاکستانی تجزیہ نگار نے کیپٹل ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ سعودی حکمران نا اہل ہیں اور انکو خادم حرمین نہین کہا جاسکتا انکی حکومت میں حاجیوں کے اجساد کی توہین ناقابل برداشت ہے اور انکی لاشوں کو واپس کرنی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسا اسلام ہے جو جنت البقیع کو آباد نہیں ہونے دیتے ، کسی کو آل رسول (ص) کے خاندان کے قریب جنت البقیع کے پاس رونے نہیں دیتے یہ کیسا اسلام ہے جو رونے سے منع کرتا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ آل رسول سے محبت کرنے والے ان سے عقیدت کا اظھار کرتے رہیں گے آل سعود کون ہوتا ہے جو انکو ایسا کرنے سے روکتے ہیں ؟
انکا کہنا تھا کہ ہم خاندان رسالت سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، ہم پنج تن پاک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، ہمیں رونے بھی نہیں دیتے جنت البقیع کے باہر۔ دین اسلام تو رونے سے نہیں روکتا۔