ایکنا نیوز- سحرٹی وی -پاکستان کے سابق وزیر مذہبی امور علامہ حامد سعید کاظمی نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی حاجیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ جتنی حکومت اعلان کر رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق وزیر مذہبی امور علامہ حامد سعید کاظمی کا کہنا تھا کہ موثق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ سانحہ منیٰ میں تقریبا تین سو پاکستان حجاج کرام جاں بحق ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کی حکومت اور میڈیا نے اب تک صرف چوالیس پاکستانی حاجیوں کے جاں بحق ہونے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر مذہبی امور نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کو حقائق سے آگاہ اور سانحہ منیٰ میں مرنے والے پاکستانیوں کی صحیح تعداد کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی خاطر سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے پاکستانی حجاج کرام کی تعداد چھپانا بہت بڑی غلطی ہے اور ایسا کرنا بقول ان کے "اس سانحے کے متاثرین کے ساتھ خیانت ہے۔"
انہوں نے کہا کہ سانحہ منیٰ کی وجوہات جو بھی ہوں ایک بات پوری طرح واضح ہے کہ "سعودی حکومت حج کا انتظام چلانے کے قابل نہیں۔"
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کے لئے شام، عراق اور یمن کی جنگیں حج کے انتظامات سے زیادہ اہم ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو وادی منیٰ میں رمی جمرات کے موقع پر پیش آنے والے سانحے میں چار ہزار سے زائد حجاج کرام شہید ہوئے ہیں۔ بعض خبروں میں سعودی حکام کی نااہلی کے نتیجے میں شہید ہونے والے حجاج کرام کی تعداد چار ہزار سات سو بتائی گئی ہے۔