لرزہ خیزانکشافات: لشکر جھنگوی کس طرح سیکورٹی فورسز کے اعلی افسران کو نشانہ بنا رہی ہے

IQNA

لرزہ خیزانکشافات: لشکر جھنگوی کس طرح سیکورٹی فورسز کے اعلی افسران کو نشانہ بنا رہی ہے

14:40 - March 09, 2017
خبر کا کوڈ: 3502636
بین الاقوامی گروپ:کراچی کے علاقے مہران ٹاؤن سے گرفتار چار افراد سے تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، گرفتار ملزمان کے مطابق شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قتل میں ان ہی کے ڈرائیور کامران کا ہاتھ تھا۔

ایکنا نیوز- شفقنا- سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان قاری جاوید، ظفرسائیں، وزیر اور حسن عرف شاہ جی نے انکشافات کیے ہیں کہ شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کے ڈرائیور کامران نے چوہدری اسلم سے متعلق معلومات کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گرد عمران بھٹی کو دیں۔کامران کا تعلق کالعدم سپاہ صحابہ سے تھا جبکہ عمران بھٹی پولیس کا مخبر بھی تھا جسے رینجرز نے گرفتار کرلیا تھااور بعد میں چوہدری اسلم کے حوالے کردیا تھا۔

 

گرفتار ملزم کے بیان کے مطابق چوہدری اسلم پر پہلے حملے کے لیے خودکش حملہ آور بھی وزیر ستان سے عمران بھٹی نے بلوایا تھا۔ چوہدری اسلم کے قتل کی منصوبہ بندی میں دلدار عرف چاچا، عمران بھٹی، کامران اور قاری جاوید شامل ہیں، ان افراد کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی کے امیر نعیم بخاری سے تھا۔

 

 

ان انکشافات سے ظاہر ہوتا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروپ لشکر جھنگوی کس طرح سیکورٹی فورسز کے اعلی عہدیداروں کا ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہی ہے۔ چوہدری اسلم پر حملے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جس کا مطلب ہے کہ لشکر جھنگوی تحریک طالبان پاکستان کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے۔

 

لشکر جھنگوی کی ہی بدولت تحریک طالبان پاکستان نہ صرف کراچی بلکہ پنجاب اور سندھ کے دیگر علاقوں میں اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کرنے میں‌کامیاب ہوئی ہے جبکہ لشکر جھنگوی ہی ٹی ٹی پی کو دہشت گر حملوں کے لیے تمام تر سازو سامان اور افرادی قوت فراہم کرتی ہے۔

 

چوہدری اسلم کے علاہ حالیہ لاہور دھماکے میں بھی ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین کے قتل میں بھی لشکر جھنگوی ملوث تھی۔ دہشت گردوں کے خلاف سرگرم تمام سینئر افسران کے قتل کا ٹاسک لشکر جھنگوی کو سونپا جاتا ہے جو مذہبی انتہا پسند جماعتوں کے ساتھ مل کر ان افسران کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

 

نظرات بینندگان
captcha