دنیا بھر میں دس لاکھ سے زاید کورونا کیسز اور پچاس ہزار قربانیوں کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کورونا روک تھام کے حوالے سے قرار داد پاس کرلیا۔
قرارداد سوئیزرلینڈ، انڈونیشیاء، سنگاپور، ناروے اور گھانا وغیرہ کی جانب سے پیش کیا گیا جسمیں کورونا کی روک تھام کے لیے بغیر تفریق رنگ و نسل و مذہب کے ملکر کام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
روس کی مخالف کے باوجود قرار داد ۱۸۸ رکن ممالک کی حمایت کے بعد منظور کرلیا گیا۔
روس کا موقف تھا کہ کورونا کے حوالے سے عالمی سطح پر مختلف ممالک پر عائد پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے قرارداد پیش کیا جائے۔
روسی موقف کی مرکزی افریقہ، کیوبا، نیکاراگوئه اور ونزوئلا نے حمایت کا اعلان کیا تھا۔
جنرل اسمبلی کی قرار داد پر عملدرآمد لازم نہیں تاہم سیاسی حوالے سے اسکو اہم سمجھا جاتا ہے۔
چین اورامریکہ میں کشمکش کی وجہ سے سلامتی کونسل میں اب تک مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوورنا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد دس لاکھ اور قربانیوں کی تعداد تیرپن ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
سرفہرست ممالک میں امریکہ، اٹلی اور اسپین شامل ہیں، اٹلی میں چودہ ہزار کے لگ بھگ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔