امریکی صدر ٹرامپ نے گذشتہ روز ٹوئٹ کیا تھا: «آج ایک اور تاریخ واقعہ رونما ہوا! ہمارے دو بڑے دوست، اسرائیل اور بحرین دوستی پر متفق ہوگئے ہیں۔ بحرین دوسرا بڑا عرب ملک ہے جو ۳۰ دن کے اندر اسرائیل سے صلح کررہا ہے.»
امریکہ، صھیونی رژیم ا ور بحرین نے مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے جسمیں کہا گیا ہے:
«میڈل ایسٹ میں تاریخی پیشرفت ہے. دو ترقی پذیر ممالک کے درمیان برراہ راست گفتگو اور تعلقات کا آغاز ہورہا ہے.»
مزید کہا گیا ہے: «امریکہ «صلح برائے خوشحالی» ورکشاپ کی میزبانی جو ۲۵ جون کو منعقد کیا گیا تھا بحرین کو خراج تحسین پیش کرتا ہے.»
بیان میں مزید کہا گیا ہے: «اسرائیل تمام ان مسلمانوں کو جو اس حوالے سے آگے آرہا ہے انکو مسجدالاقصی کی زیارت اور نماز کی اجازت دیتا ہے اور یوروشیلم کی عبادت گاہوں میں بھی آسکتے ہیں»
بیان میں کہا گیا کہ اگلے ہفتے کو سہ ملکی دوستانہ معاہدے پر دستخط کی تقریب میں بحرین بھی شریک ہوگا۔
ٹرمپ کے داماد کوشنر کے مطابق بحرین قدس میں سفارت خانہ بھی کھول رہا ہے اور اسرائیل بھی بحرین میں سفارت خانہ کھولے گا۔
نتین یاہو کا اسرائیل – بحرین دوستی پر خوشی
اسرائیلی وزیراعظم نے بحرین سے تعلقات کو ایک اور باب قرار دیا ہے۔
وہ کمنٹ کرتا ہے: «خوشی ہے کہ ایک اور عرب ملک سے دوستی کا آغاز ہوا».
عبدالفتاح سیسی
مصری صدر عبدالفتاح سیسی نے بھی بحرین و اسرائیل پر خوشی کا اظھار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے میڈل ایسٹ میں امن مضبوط ہوگا۔
بحرینی میڈیا کے مطابق بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی اور اسرائیل کے حکام کے درمیان منگل کو وائٹ ہاوس میں دوستی کے معاہدے پر دستخط ہوگا۔/