پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی عراقی وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں عراقی وزیر خارجہ فوادحسین نے شاہ محمودقریشی کااستقبال کیا ، دونوں وزرائے خارجہ کےمابین تہنیتی جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی عراقی ہم منصب سے ملاقات ہو ئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور کثیر الجہتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کےپرگفتگو ہوئی۔
وزیرخارجہ نےدورہ عراق کی دعوت پرعراقی ہم منصب کاشکریہ اداکیا اور ’وزٹرز بک میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان عراق سےتعلقات کوانتہائی قدر کی نگاہ سےدیکھتا ہے ، دونوں ممالک میں برادرانہ تعلقات کی بنیادیکساں مذہبی اقدارہیں۔
وزیرخارجہ نے دہشت گردی کےخلاف عراقی عوام کی لازوال قربانیوں کوسراہتے ہوئے فلسطین،کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں پر پاکستان کے نکتہ نظرسےآگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر مظالم کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے چاہتےہیں، ہیومن رائٹس کونسل اجلاس میں منظور قرارداد کاخیرمقدم کرتےہیں، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین کاحل ناگزیرہے اور جنوبی ایشیا کاامن و مسئلہ کشمیر کے حل سےجڑاہے۔
دونوں وزرائےخارجہ نے کوروناپھیلاؤ روکنےکیلئےمشترکہ کاوشوں پرزور دیا ،شاہ محمود نے کہا کورونا کےدوران عراقی بھائیوں کیلئے طبی سامان پرمشتمل 3جہازبھجوائے، جس پر عراقی وزیر خارجہ نےامدادی سامان کی فراہمی پرپاکستان کاشکریہ ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ کی کاظمین میں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے روضے پر حاضری دی اور انہوں نے حرم امام موسیٰ کاظم علیہ السلام میں نوافل ادا کیے۔
وزیر خارجہ نے ملکی سلامتی اور اتحاد بین المسلمین کیلئے خصوصی دعائیں مانگیں۔/