رپورٹ کے مطابق مصری مفتح ابراھیم نجم کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں ڈیجٹیل دور کے فتاوں پر اثرات، اسکی ترویج، اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کے موضوعات پر علمی مباحثے ہوں گے۔
نجم کا کہنا تھا: کا اس کانفرنس جو دو اور تین اگست کو منعقد ہوگی اس میں دنیا کے پچاسی ممالک سے اہم علما، دانشور اور وزراء وغیرہ شریک ہوں گے ۔
کانفرنس میں سعودی عرب، اردن، لبنان، عراق، امارات، آذربائجان، سوڈان، نایجریا، گھانا، یوگنڈا، روانڈا، پاکستان، ہندوستان، یمن، ملایشیاء، انڈونیشیاء، روس، پولینڈ، آسٹریلیا، امریکہ، قزاقستان، کروشیا، یونان، بوسنیا، چچنیا، کومور اور ہالینڈ سے شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ اس کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری ہوگا۔
اس کانفرنس کے ہمراہ ایک ورکشاپ کا اہتمام ہوگا جو فتاوا اور ڈیجیٹل دور کے چیلجیز کے حوالے ہوگا جبکہ ایک آن لاِین ورکشاپ کا انعقاد بھی متوقع ہے ، کانفرنس میں معروف علما کے فتاوے اور روشن خیال کی ترویج میں انکے کردار کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔/