بین الاقوامی میکانزم کے مسلسل غلط استعمال پر امریکہ کی مذمت

IQNA

ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے:

بین الاقوامی میکانزم کے مسلسل غلط استعمال پر امریکہ کی مذمت

16:07 - November 06, 2022
خبر کا کوڈ: 3513050
ایکنا تھران- ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ اور البانیہ کی درخواست پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس کے انعقاد کے بارے میں ایک بیان جاری کیا۔

ایکنا کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران نے ایران کے حالیہ واقعات کی تحقیقات کے دعوے کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ممبران کی حیثیت سے امریکہ اور البانیہ کی درخواست پر مذکورہ کونسل کے غیر رسمی اجلاس کے انعقاد کو امریکی حکومت کی طرف سے آزاد ممالک کے اندرونی معاملات میں اپنے غیر قانونی اور مداخلت پسندانہ مقاصد کے لیے بین الاقوامی میکانزم کے غلط استعمال کی واضح مثال شمار کیا ہے۔ یہ اجلاس بدھ 2 نومبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا۔

 

اس اجلاس میں جسے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی طرف سے پذیرائی نہیں ملی، سفیر کی سطح پر صرف امریکہ اور البانیہ کے سفیر ہی موجود تھے۔ تاہم، امریکہ نے غیر مہذب اور غیر جمہوری طریقے سے، اور معمول کے طریقہ کار کے برعکس، اپنے اور اپنے چند معروف مہمانوں اور چند اتحادی ممالک کے علاوہ، کسی دوسرے ایسے شخص یا ملک کو تقریر کی اجازت نہیں دی جو سلامتی کونسل کا رکن نہ ہو۔

 

اس اجلاس میں امریکی نمائندے کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے فرینڈز کے نام سے مشہور گروپ کے 19 رکن ممالک کے نمائندے کو تقریر کرنے اور بیان پڑھنے سے روکنے کے اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت میڈیا آمریت کو آزاد حکومتوں کے خلاف استعمال کرتی ہے حتیٰ کہ اقوام متحدہ میں بھی۔

 

اس اجلاس نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ امریکہ کی طرف سے بین الاقوامی میکانزم، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کے مسلسل غلط استعمال کا سلسلہ جاری ہے، اور زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ انسانی حقوق جیسے بلند و بالا تصورات کو آزاد حکومتوں کے خلاف سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے۔

 

یہ بات زیادہ افسوسناک ہے کہ امریکی حکومت نے اقوام متحدہ کے قیام اور سرگرمی کی اہم بنیاد یعنی کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعاون کو مسخ کر دیا ہے اور اپنے خود غرضانہ عزائم اور سیاسی مفادات کے لیے اقوام متحدہ میں موجود میکانزم کو آزاد ممالک کے خلاف حد سے زیادہ غلط استعمال کیا ہے۔ .

 

انسانی حقوق کے میدان میں امریکی حکومت کی کارکردگی کا سرسری جائزہ لیا جائے تو یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ واشنگٹن کو دنیا میں انسانی حقوق کی کبھی فکر نہیں رہی اور اس نے ہمیشہ انہیں مخصوص سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کیا ہے۔ سلامتی کونسل کے اس غیر رسمی اجلاس میں اس زیادتی اور انسانی حقوق کے بارے میں امریکہ کے آلہ کارانہ نقطہ نظر کی ایک مثال دیکھی جا سکتی ہے۔

 

اگرچہ امریکہ اس ایران مخالف اجلاس کے انعقاد میں اپنے ناجائز مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اس ایران مخالف اجلاس کے انعقاد میں امریکہ کے اقدام کو ایک آزاد اور اقوام متحدہ کے رکن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کرتا ہے۔ ایسے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے خلاف ہیں۔

 

اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، آئین، اسلام کی اعلیٰ تعلیمات اور ایرانی ثقافتی اور تہذیبی اقدار کی بنیاد پر ہمیشہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ اور بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں انسانی حقوق کی اپنی قبول شدہ ذمہ داریوں کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم رہی ہے۔ اور قانون اور داخلی ضوابط کے مطابق پرامن اجتماعات کے حق پر زور دیتی ہے۔

 

اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ماورائی تصور کے غلط استعمال کو مسترد کرتا ہے اور اسے سیاسی اور مداخلت پسندانہ اہداف کو آگے بڑھانے کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرکے ایران میں عدم استحکام پیدا کرنے کی امریکا کی مسلسل کوششوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

 

4096881

نظرات بینندگان
captcha