پہلی آیات جو رسول گرامی (ص) پر اتری

IQNA

قرآنی سورے/ 96

پہلی آیات جو رسول گرامی (ص) پر اتری

7:01 - July 18, 2023
خبر کا کوڈ: 3514628
ایکنا تھران: سوره «علق» کی پہلی پانچ آیات اولین آیات میں شمار ہوتی ہیں جو جبرئیل کے زریعے رسول اسلام (ص) پر نازل ہوئی اور ان میں پڑھنے اور سیکھنے پر تاکید کی گئی ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کے چھیانوے نمبر پر سورہ «علق» ہے جس میں 19 آیات ہیں اور یہ قرآن کے تیسویں پارے میں ہے۔ علق مکی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے پہلا سورہ ہے جو رسول اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے۔ اس کی پہلی پانچ آیات اولین آیات ہیں جو رسول اسلام (ص) پر اتری ہیں۔

دوسری آیت میں اللہ تعالی انسان کے آغاز کو «علق» (خون کا لتھڑا) بیان کرتا ہے، اور اسی مناسبت سے سورے کا  نام «علق» پڑھا ہے۔

مفسرین کے مطابق جب رسول اسلام (ص) غار حرا میں محو عبادت تھے تو جبرئیل نازل ہوا اور کہا: اے محمد پڑھ! رسول اللہ (ص) نے کہا: میں نہیں پڑھ سکتا. جبرئیل نے انہیں آغوش میں لیا اور مضبوطی سے دبایا اور کہا پڑھو! رسول اللہ (ص) نے وہی جواب دیا. جبرئیل نے دوبارہ وہی کام کیا اور کہا پڑھو، پھر جواب وہی ملا، تیسری بار کہا پڑھو: «اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّک الَّذِی خَلَقَ...(پہل تا پنجم  آیات سوره علق)». یہ کہا اور رسول گرامی (ص) کی نظروں سے غائب ہوا. رسول خدا(ص) جو پہلی بار وحی سے شدید تھکن محسوس کررہا تھا اپنی زوجہ خدیجه(س) کے پاس آیا اور کہا: «زَمّلونی و دَثّرونی: مجھے اوڑھ دو تاکہ آرام کروں».

مجموعی طور پراس سورے میں توحید، علم و قلم کی عظمت اور ثروت و سرکشی میں رابطے پر اشارہ ہوا ہے۔

سورے کے آغاز میں رسول اکرم(ص) کو پڑھنے کا حکم دیا جاتا ہے؛ انسان کی خلقت کے آغاز سے لیکر بڑھے ہونے تک، کم اہمیت خون کی بات کی جاتی ہے. انسان کی تکمیل اور لطف و بخشش پروردگار اور علم و دانش اور قلم سے آشنائی اور اہمیت پر بات ہوتی ہے. ناشکربندہ جو سرکش ہوتا ہے کی بات ہوتی ہے اور ان لوگوں کے لیے دردناک سزا کی بات ہوئی ہے جو ہدایت کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں اور بلا آخر سجدہ کرنے  اور پروردگار کے قرب پر حکم آتا ہے۔

پہلی آیات میں رسول اسلام (ص) کو پڑھنے کا حکم دیا جاتا ہے. علامه طباطبایی کے مطابق پڑھنے سے مراد آیات قرآن پڑھنا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha