ایکنا نیوز- خبررساں ادارے القلعہ نیوز کے مطابق بروکسل میں شہری دفاع کی انسانی حقوق تنظیم نے ایک رسمی خط میں مجلس نمایندگان سے مقدسات توہین کو جرم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے: سوئیڈن کا بادشاہ ہمیشہ سے شہریوں کے حقوق کا پاسدار رہا ہے اور اسی حال میں ان دنوں بعض شدت پسندوں کی جانب سے آزادی بیان کے نام پر نادرست اقدامات کیے جاتے ہیں جو علاقے میں بدامنی پیدا کرسکتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی ایک مذہب کے خلاف ایسا اقدام قانون آزادی کا غلط استعمال ہے۔
ہم انسانی حقوق کی تنظیم تجویز دیتے ہیں کہ سوئیڈن کی پارلیمنٹ میں اس اقدام کو جرم قرار دیا جائے کیونکہ اس سے بین الاقوامی قوانین اور حقوق پامال کیا جاتا ہے۔
شیلڈ فاونڈیشن کے خط میں کہا گیا ہے: ہم ایسے لوگوں کے لیے سخت سزا کی تجویز دیتے ہیں جو بین الاقوامی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور فضا کو کشیدہ کرتے ہیں جو ممکنہ طور پر مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بلاشک ایسا جرایم معاشرے کو شدید متاثر کرسکتے ہیں۔/
4163244