اسلام بارے پیشنگوئی سوره نصر کے رو سے

IQNA

قرآنی سورے/ 110

اسلام بارے پیشنگوئی سوره نصر کے رو سے

5:35 - August 31, 2023
خبر کا کوڈ: 3514867
ایکنا تھران: قرآن کے بعض سورتوں میں مستقبل کی خبر دی گیی ہے جیسے پوری دنیا میں اسلام کے پھیلاو کی خبر آئی ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کے ایک سو دسویں نمبر پر سورے کا نام «نصر» ہے اور تیسویں پارے میں موجود اس سورے میں تین آیات ہیں، نصر مدنی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حؤالے سے ایک سو دو نمبر پر یہ سورہ رسول گرامی اسلام کے قلب پر اترا ہے۔

اس سورہ کی پہلی آیت میں لفظ «نصر» کی وجہ سے سورے کو نصر کا نام دیا گیا ہے جو مسلمانوں کی کامیابی ک نوید ہے۔

اس سورے میں دو مستقبل کے واقعے کی نوید ہے جو پہلی آیت میں اشارہ کیا گیا ہے: «اذا جاء نصر الله و الفتح: جب خدا کی نصرت کا وقت ہوتا ہے». بہت سے مفسرین کی نظر میں اس کا اشارہ فتح مکه ہے جو رسول گرامی (ص) کے وقت وقوع پذیر ہوتا ہے؛اس واقع سے شرک و بت پرستی کا خاتمہ ہوتا ہے اور مکہ خدا پرستی کے مرکز میں بدل جاتا ہے اس کے بعد اسلام کا پھیلاو ہوتا ہے۔

دوسرا واقعہ مستقبل میں اسلام کے پھیلاو بارے ہے جب لوگ اس کی طرف آتے ہیں۔

 «وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا: اور دیکھوگے کہ لوگ جوق در جوق اسلام میں داخ ہوتے ہیں».

خدا اپنے پیغمبر کو خوشخبری دیتا ہے کہ مستقبل میں لوگ جوق در جوق اسلام کی طرف آئیں گے اس کو فتح  مکہ کی طرف بھی اشارہ کہا جاتا ہے جب لوگ جوق در جوق اسلام کی طرف آئے۔

اگرچہ اس واقعے کو صدیوں بعد کی طرف بھی اشارہ کہا جاتا ہے کیونکہ وقت کے ساتھ اسلام مشرق ومغرب میں پھیلنے لگا ہے۔

 

تیسری آیت میں دو حتمی خوشخبری کی بات ہوتی ہے اور رسول گرامی اسلام  (ص) کو تین دستور دیا جاتا ہے : «فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا: پس اپنے پروردگار کی ستائش کرو اور ان سے راز و نیاز کرو اور اس سے مغفرت طلب کرو کہ وہ توبہ قبول کرنے والا ہے۔».

«تسبیح» کا مطلب خدا کو پاکیزہ جاننا ہے ہر عیب و نقص سے اور «حمد» کا مطلب ستائش اور خدا کی تعریف کرنا ہے اور «استغفار» کا مطلب بخشش و معافی طلب کرنا اپنی کوتاہیوں پر۔

یہ بڑی کامیابی اس کی نشانی ہے کہ خدا اپنے دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑتا، خدا اپنے وعدے پر عمل کرنے والا توانا ہے اور بندے بھی اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کرتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha