خدا کی توصیف کا سورہ

IQNA

قرآنی سورے/ 112

خدا کی توصیف کا سورہ

5:18 - September 06, 2023
خبر کا کوڈ: 3514900
ایکنا تھران: قرآن کریم کے مختلف سورتوں میں خدا کی تعریف ہوئی ہے تاہم سورہ اخلاص کو خدا کا مکمل تعارف جانا جاتا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم میں ایک سوبارہویں نمبر پر سورہ «اخلاص» آتا ہے. اس میں ٹوٹل 4 آیات ہیں اور یہ تیسویں پارے میں ہے۔

ترتیب نزول کے حوالے سے یہ بائیسویں نمبر پر آتا ہے جو قلب رسول اسلام (ص) پر اترا ہے.

اس کا ایک اور نام سوره «توحید» ہے اور کیونکہ اس میں خدا کی توحید بارے تعریف ہوئی ہے لہذا اس کا نام «توحید» پڑا ہے اور اس سورے میں مواد انسان کو شرک سے خالص کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں انسان دوزخ سے نجات حاصل کرتا ہے لہذا اس کو «اخلاص» کہا جاتا ہے۔

اس سورے کے نزول کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مشرکین نے رسول اسلام (ص) سے کہا کہ وہ خدا کی تعریف بیان کریں  تو انکے مطالبے کے جواب میں یہ سورہ نازل ہوا جو مختصر مگر جامع تعریف ہے۔

اس سورے کی پہلی آیت میں کہا گیا ہے: «قل هو الله احد: کہو اللہ ایک ہے». «احد» یعنی ایسی ذات جو حساب میں نہ آتا ہو اور اس میں اضافہ نہ ہوسکتا ہو اور یہ صرف خدا کی ذات میں ہے۔

دوسری آیت میں یوں ارشاد ہوتا ہے: «الله الصمد: الله بے نیاز ہے۔». «صمد» یعنی مکمل بے نیاز اور دوسروں کی ضرورت کو پورا کرنے والا۔ ساری مخلوقات اسکی طرف رخ کرتی ہیں اور اس سے ضرورت پوری کرتی ہیں۔

 

تیسری آیت میں کیا گیا ہے: «لم یلد و لم یولد: نه جنا ہے اور نہ اس سے جنتا ہے». دنیا میں آنا یا دنیا میں لایا ہوا ایسی صفت ہے جو ترکیب کے بغیر ممکن نہیں اور ہر مرکب اپنے اجزا کا محتاج ہے جب کہ خدا «احد» و «صمد» ہے اور زوجہ نہ رکھنا اور فرزند نہ رکھنا اس صفت کی خصوصیت ہے۔

 

آخری آیت میں تاکید کی جاتی ہے کہ خدا کا کوئی شبیہ نہیں: «ولم یکن له کفوا احد: کوئی اس کی برابری کرنے والا نہیں»

اس آیت کے مطابق کسی ذات میں صفت یا ایسی توانائی نہیں جو خدا کی ہمتای کرسکے اور کوئی اس جیسا نہیں، کیونکہ اگر کوئی صفت یا رویے میں اس کی مانند ہو تو اس کو خدا ضرورت نہیں جب کہ صمد کی تعریف میں تمام موجودات اس کی محتاج ہوتی ہیں۔/

ٹیگس: سورہ ، توحید ، خدا ، تعریف
نظرات بینندگان
captcha