ایکنا نیوز- سیاست نیوز کے مطابق ظفر اسلام خان انڈین مسلمان دانشور ہے جس نے حال ہی میں قرآن کا انگریزی میں جدید ترجمہ کیا ہے اور انکا کہنا تھا کہ اس کا مقصد نئی نسل کو قرآن سے روشناس کرانا ہے۔
یہ پہلا انگریزی ترجمہ ہے جو 1930 میں معروف قرآنی ترجمہ عبدالله یوسف علی کے بعد سے انجام دیا گیا ہے۔
اس نسخے کے حاشیے میں مختلف تشریحات بھی موجود ہیں۔
ظفرالاسلام خان، نے اس نسخے میں پہلےعبدالله یوسف علی کے ترجمے کی تصحیح کی ہے کیونکہ انکا کہنا ہے کہ اس میں کافی غلطیاں موجود ہیں۔
ظفر خان طی نے گیارہ سال میں ایک مکمل نیا ترجمہ تیار کیا ہے جسمیں رسول گرامی کی زندگی نامہ کے علاوہ اسما حسنی اور قرآنی اصطلاحات موجود ہیں۔
اس مترجم جس نے دانشگاہ الازھر میں تعلیم حاصل کی ہے اور پی ایچ ڈی مانچسٹر یونیورسٹی سے حاصل کی ہے وہ عربی کے علاوہ انگریزی میں بھی عبور رکھتا ہے اور انگریزی کے علاوہ اردو پر بھی عبور حاصل ہے، انہوں نے چودہ سال تک لندن تحقیقی مرکز میں کام کیا ہے۔
ظفر خان نے اس ترجمے میں قدیم تفسیری اور عربی کتابوں سے استفادہ کیا ہے۔
مذکورہ ترجمہ دھلی فاروس میڈیا پبلیکیشن کے تعاون سے شایع ہوا ہے جس میں 1234 صفحات موجود ہیں اور اس کی قیمت 1185 مقرر کیا گیا ہے اور جلد مختلف ممالک میں شایع ہوں گے۔/
4179527