"رسالات اللہ" بین الاقوامی میدان میں قرآنی صلاحیتوں کو زندہ کرنے کی حکمت عملی ہے

IQNA

حجت الاسلام حسینی نیشابوری نے اقنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا:

"رسالات اللہ" بین الاقوامی میدان میں قرآنی صلاحیتوں کو زندہ کرنے کی حکمت عملی ہے

7:41 - July 10, 2024
خبر کا کوڈ: 3516714
ایکنا: سازمان فرهنگ و ارتباطات اسلامی کے بین الاقوامی قرآن و تبلیغی مرکز کے سربراہ نے رسالات اللہ منصوبے کو ایران اور عالم اسلام کی قرآنی صلاحیتوں کی معلومات ، ہم آہنگی اور مضبوطی کی سمت میں ایک سٹریٹجک منصوبہ قرار دیا جو کہ تین مرحلوں میں مکمل کیا گیا ہے۔ اب تک کے مراحل جن میں صلاحیتوں کی معلومات، قرآنی سفارت کاری اور دنیا بھر میں قرآنی مراکز کی نیٹ ورکنگ اور اس کے اگلے مراحل شروع کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔

 حجت الاسلام سید مصطفی حسینی نیشاابوری، سازمان فرهنگ و ارتباطات اسلامی کے بین الاقوامی مرکز برائے قرآن و تبلیغ کے سربراہ نے اقنا کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قرآنی صلاحیتوں کو بیان کرنے کے لیے اس تنظیم کے منصوبوں کے بارے میں بتایا:
اس تنظیم نے بیرون ملک ثقافتی مرکز اور خاص طور پر بین الاقوامی مرکز برائے قرآن و تبلیغ اس مسئلہ پر خصوصی توجہ دی ہے۔ جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے کہ سنیوں کی درمیان ماضی میں ایران اور اسلامی جمہوریہ کے شیعوں کے خلاف جو تلخ واقعات پیش آئے ان میں سے ایک قرآن سے بیگانگی کا الزام اور قرآن کی اہمیت میں کمی اور ترک کرنا تھا۔ اور یہ بات حیران کن ہے کہ اشرافیہ اور خواص کا معاشرہ اس معاملے کا اظہار کرتا ہے۔ ہمیں توقع تھی کہ ایران میں گہری بنیادوں پر چلنے والی قرآنی سرگرمیوں، عوام اور حکومت کی قرآن کے لیے کئی سالوں کی لگن کی وجہ سے اس شک کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی، لیکن مختلف جگہوں پر جو حربے استعمال کیے جاتے ہیں وہ اب بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
 
ان شکوک و شبہات کا جواب دینے کے لیے اور اس سے آگے ملک میں اور بین الاقوامی سطح پر قرآنی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے، ہم ثقافتی تنظیم میں، اس ادارے کے سربراہ حجۃ الاسلام ایمانی پور کی توجہ اور تاکید کے ساتھ اور ان کی تاکید کے مطابق۔ قرآن کے موضوع پر رپبر معظم انقلاب کے دستور اور احکامات کے تحت ہم نے ایک اسٹریٹجک اور جامع قرآنی منصوبہ "رسالات اللہ" کو ڈیزائن اور مرتب کیا۔ اس اسٹریٹجک پلان کا مقصد قرآنی پیغامات کو ان لوگوں تک پہنچانا ہے جو ان کے چاہنے والے ہیں، اور اسلامی جمہوریہ کی قرآنی صلاحیتوں کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر مضبوط اور مربوط کرنا اور قرآنی سفارت کاری کو آگے بڑھانا اس کا مقصد ہے۔
 
اسٹرٹیجک اور جامع منصوبے کے مختلف پہلوؤں کو بیان کرتے ہوئے آپ نے کہا: یہ منصوبہ رہبر معظم انقلاب کی تقریر میں، خاص طور پر ان کے مغربی طلباء کو بھیجے گئے پیغام میں اٹھایا گیا تھا۔ آپ قرآنی پیغامات پہنچانے پر زور دیتے ہیں آپ چاہتے ہیں کہ  دنیا کو بغیر کسی واسطہ کے قرآن پاک سے جڑنا چاہئے۔
 
حجۃ الاسلام نیشابوری نے مزید کہا: اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں گھریلو صلاحیتوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے تھی۔ ہمارے پاس کئی قرآنی محور ہیں۔ پہلی انفرادی صلاحیتیں ہیں۔ غیر سرکاری تنظیمیں اور حکومتی ادارے جو خود کو حفظ قرآن کی تربیت کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
 
دوسرا محور تلاوت و قرائت ہے، اور ایسے ادارے ہیں جنہوں نے نئی نسلوں کے لیے ان قرآنی حلقوں کو منظم کیا ہے۔
 
اور تیسرا، حوزات علمیہ اور دینی حلقوں کی تفسیری مضامین تخلیق کرنے کی صلاحیت ہے، جہاں سے علامہ طباطبائی اور آیت اللہ جوادی آملی پرورش پائے ہیں/
 
میڈیا کی صلاحیتوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا: ہم نے ان میں سے ہر ایک محکمے کے لیے کمیشن مقرر کیے ہیں۔
 
میڈیا اور قرآنی فنون مثلاً کتابت، سونا کاری اور چھپائی اور اشاعت کے لیے بھی کمیشن بنائے گئے ہیں اور پہلے مرحلے میں ان قرآنی صلاحیتوں کو شمار کیا گیا۔ حساب کتاب کا پہلا مرحلہ صحیح جگہوں پر قرآنی صلاحیتوں کا استعمال تھا۔ مثال کے طور پر قرآنی میڈیا کے قرآنی کمیشن میں اقنا، قرآن ریڈیو ٹیلی ویژن وغیرہ شامل ہیں۔
 
اب تک جو کچھ ہوا ہے وہ ہے صلاحیتوں کی پہچان اور قرآنی سفارت کاری میں صلاحیتوں کی جگہ۔ اس وقت قرآن کی تلاوت کے معاملے میں بہت سے رابطے قائم ہو چکے ہیں اور اشاعت کے شعبے میں ایران، ملائیشیا، پاکستان، تیونس اور سینیگال کے درمیان بہت سے رابطے ہو چکے ہیں، اور اب یہ معاملہ ترقی کر رہا ہے، اور پہلے صرف 12 ممالک تھے؛ اب اس رابطے کا دائرہ مزید ممالک تک پھیلا دیا گیا ہے۔ قرآنی حقائق اور صلاحیتیں عالم اسلام میں ہم سب کے لیے بے شمار قرآنی نعمتیں ہیں اور ان رابطوں میں اضافہ ان نعمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔
 
حجۃ الاسلام حسینی نیشاابوری نے مزید کہا: اس اسٹریٹجک پلان کا پہلا اور دوسرا مرحلہ جو کہ قرآنی صلاحیتوں اور قرآنی سفارت کاری کو شامل کرنے کے لیے ہے، نافذ کیا گیا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آگے ہم نے رسالات اللہ کے منصوبے کے تیسرے مرحلے کو بھی نافذ کیا۔ دارالقرآن کے احیاء اور قیام کا یہ مرحلہ مقامی اور علاقائی ضروریات کی درست تشخیص پر مبنی تھا۔
4224329

ٹیگس: قرآن ، ایران ، منصوبہ
نظرات بینندگان
captcha