ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، فرنچ میڈیا نے لکھا ہے کہ طالبان حکومت افغانستان نے پیر، 14 اکتوبر کو اعلان کیا کہ اب سے میڈیا میں جانداروں کی تصاویر نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔
طالبان کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان سعید الاسلام خیبر نے اعلان کیا کہ کئی صوبوں کے صحافیوں کو اطلاع دی گئی ہے کہ یہ اقدام بتدریج نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون پورے افغانستان میں نافذ کیا جائے گا کیونکہ جانداروں کی تصاویر شائع کرنا اسلامی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کا نفاذ قندھار، ہلمند اور تخار صوبوں میں شروع ہو چکا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، یہ قانون شہریوں کو بھی مشورہ دے گا کہ وہ اپنے ذاتی موبائل فونز میں جانداروں کی تصاویر نہ لیں اور نہ ہی ان تصاویر کو دیکھیں۔
طالبان نے گرمیوں میں 35 نکاتی قانون وضع کیا تھا جو اسلامی شریعت کے مطابق ہے، اور 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ طالبان نے اپنے نئے سخت قوانین کے تحت خواتین کے خلاف مزید پابندیاں بھی لگائی ہیں، جن میں خواتین کی آواز سننے اور ان کا چہرہ گھر سے باہر دیکھنے پر پابندی بھی شامل ہے۔
ان قوانین کو اقوام متحدہ کی مذمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
4242533