ایکنا کے مطابق، دفتر حفظ و نشر آثار حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی اطلاع کے مطابق، ہر سال کی روایت کے مطابق دو نومبر کو جو کہ یومِ طلباء اور یومِ ملی مبارزہ برائے استکبار ہے، ملک بھر کے طلباء حسینیہ امام خمینیؒ میں حضرت آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کے لیے حاضر ہوئے۔
ان کے بیانات کا خلاصہ کچھ یوں پیش کیا جاتا ہے:
- ہم استکبار کے مقابلے میں ملت ایران کی تیاری کے حوالے سے جو بھی اقدامات چاہے وہ عسکری ہوں، اسلحے کی تیاری ہوں یا سیاسی امور، لازمی طور پر کریں گے اور الحمدللہ، اس وقت ذمہ داران بھی انہی امور میں مصروف ہیں۔
- ملت ایران اور ملک کے ذمہ داران کا مجموعی طور پر عالمی استکبار اور موجودہ عالمی نظام پر حاکم مجرمانہ نظام کا مقابلہ کرنے کی سمت میں کوئی کمی نہیں ہوگی؛ اس پر یقین رکھیں۔
- بات صرف انتقام کی نہیں ہے؛ یہ ایک منطقی جدوجہد ہے۔ اس مقابلے کی بنیاد دین، اخلاق، شریعت اور بین الاقوامی قوانین پر ہے اور ملت ایران اور ملک کے ذمہ داران اس راستے میں کوئی کوتاہی نہیں کریں گے۔
- مسئلہ بین الاقوامی ظلم کا مقابلہ کرنے کا ہے۔ ملت ایران کے لیے، اسلامی تعلیمات سے روشنی حاصل کرتے ہوئے، ظلم کے خلاف کھڑے ہونا ایک فریضہ ہے۔ استکبار کے خلاف کھڑے ہونا ایک فریضہ ہے۔ استکبار کا مطلب ہمہ جہتی اقتصادی، عسکری اور ثقافتی تسلط اور قوموں کو ذلیل کرنا ہے۔ ملت ایران کو بھی سالوں سے ذلت کا نشانہ بنایا گیا ہے؛ اس لیے ملت ایران کی استکبار کے خلاف جدوجہد جاری رہی ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔
- دشمن، چاہے امریکہ ہو یا صہیونی ریاست، یہ جان لے کہ وہ جو کچھ بھی ایران اور مقاومت کے محاذ کے خلاف کرے گا، اس کا یقینی طور پر منہ توڑ جواب پائے گا۔/
4245639