ایکنا نیوز- الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق فلسطین کی تحریکوں حماس، فتح، فلسطینی مزاحمتی کمیٹیاں، تحریک مجاہدین اور فلسطین کی عوامی محاذ برائے آزادی نے دی ہیگ کی عدالت کی جانب سے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوآو گالانٹ کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا کا خیر مقدم کیا ہے۔
حماس نے بیان دیا کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ذریعے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں نیتن یاہو اور گالانٹ کی گرفتاری کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم اس عدالت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی رہنماؤں کو ان کے جرائم پر سزا دے۔
حماس نے مزید کہا کہ ہم دنیا کے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان دو جنگی مجرموں، نیتن یاہو اور گالانٹ کو عدالت میں لانے اور غزہ میں معصوم شہریوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے عدالت کے ساتھ تعاون کریں۔
تحریک فتح نے بھی کہا کہ نیتن یاہو اور گالانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کا اجراء غاصب حکومت کے جرائم اور خلاف ورزیوں کے خلاف ایک جرات مندانہ قدم ہے۔
دوسری جانب، فلسطینی اسلامی جہاد نے کہا کہ ہم نیتن یاہو اور گالانٹ کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر گرفتاری کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مزاحمتی کمیٹیوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اس فیصلے کو سراہتے ہیں جس نے نیتن یاہو اور یوآو گالانٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیا ہے۔ ہم اسے ان دونوں قصابوں کے ہاتھوں فلسطین اور لبنان میں بہنے والے معصوم خون کی فتح قرار دیتے ہیں۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی جوزپ بورل نے بھی کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی نیتن یاہو اور گالانٹ کو گرفتار کرنے کے حکم کا مقصد سیاسی نہیں ہے اور اس فیصلے کا احترام اور عملدرآمد کیا جانا چاہیے۔
فرانس، بیلجیئم، آئرلینڈ اور نیدرلینڈ نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس حکم پر عمل کریں گے اور اگر نیتن یاہو یا گالانٹ ان کے ملکوں کا دورہ کرتے ہیں تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
دوسری طرف، نیتن یاہو کے دفتر نے اس حکم کو "یہود مخالف" قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل اس قسم کے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کو مسترد کرتا ہے جو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے بھی اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نیتن یاہو اور گالانٹ کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔
4249708