ایکنا نیوزکی رپورٹ کے مطابق، آیتالله العظمی جوادی آملی کے اعزاز میں ایک تقریب شہر مقدس قم میں ان کے دفتر میں منعقد ہوئی، جس میں شیخ حسن المنصوری، جو آستانہ مقدس حسینی کے قرآنی امور کے مشیر ہیں، سمیت آستان حسینی کے ایک وفد اور مرکز بینالمللی تبلیغ قرآنی کے اراکین نے شرکت کی۔ اس موقع پر آیتالله العظمی جوادی آملی کو "شخصیت قرآنی سال" قرار دیا گیا۔
شیخ حسن المنصوری نے اس تقریب میں اعلان کیا کہ آیتالله العظمی جوادی آملی نے عالمی یوم قرآن کی تقریب میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا تھا کہ یہ بابرکت دن حرم امام حسین اور حضرت عباس (علیہما السلام) سے آغاز ہوا، تاکہ یہ ایک عالمی موقع بنے اور قرآن کریم و اس کی تعلیمات کی اہمیت کو اجاگر کرے۔
المنصوری نے مزید وضاحت کی کہ آستانہ مقدس حسینی اس عظیم موقع کو قرآنی خدمات سرانجام دینے والوں کی قدردانی کے لیے استعمال کرتا ہے، تاکہ ان کی محنتوں کا اعتراف کیا جا سکے اور قرآن کریم کی خدمت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ آیتالله العظمی جوادی آملی کو "شخصیت قرآنی سال" کے طور پر منتخب کرنے کا سبب ان کی بے پناہ قرآنی خدمات ہیں، جن میں قرآنی علوم کی ترویج، اسلامی فکر کی تقویت، تفسیری دروس اور متعدد علمی تصنیفات شامل ہیں۔ ان کی سب سے مشہور تفسیری کتاب "تسنیم" ہے، جو 80 جلدوں پر مشتمل قرآن کریم کی مکمل تفسیر ہے اور معاصر دور کی اہم ترین تفسیری دائرۃ المعارف شمار کی جاتی ہے۔
اس موقع پر آیتالله العظمی جوادی آملی نے آستان مقدس حسینی کے اس نیک اقدام پر شکریہ ادا کیا اور قرآن کریم کی خدمت اور اس کی تعلیمات کے عالمی سطح پر فروغ میں آستان حسینی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس قرآنی مشن کو جاری رکھنے اور اسلامی معاشروں میں قرآنی ثقافت کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا اور اس منصوبے کے منتظمین کے لیے توفیق کی دعا کی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال آستان مقدس حسینی نے مشہور خوشنویس عثمان طہ کو، جنہوں نے عقود سے قرآن کریم کی خطاطی میں خدمات انجام دی ہیں، "شخصیت قرآنی سال" کے طور پر منتخب کیا تھا۔/
4263233