ایکنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، سید عباس صالحی، وزیر برائے ثقافت و اسلامی ارشاد، نے گذشتہ شب 32ویں بین الاقوامی قرآنی نمائش اور اس میں قائم ایکنا کے اسٹال کا دورہ کیا۔
ایکنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے، جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ نمائش جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی سے کس حد تک ہم آہنگ ہے، تو انہوں نے کہا: "اس سال ہم قرآن کریم کی نمائش میں مصنوعی ذہانت (AI) کے داخلے کے گواہ ہیں، تاہم قرآنی دنیا میں اور خاص طور پر اس قسم کی نمائشوں میں مصنوعی ذہانت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ یہ ایک ابتدائی تجربہ ہے، جسے مزید ترقی، وسعت اور گہرائی کی ضرورت ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی دہائیوں میں قرآن کریم اور ٹیکنالوجی کے باہمی تعلق میں مختلف پہلوؤں پر کام کیا گیا ہے۔ ابتدائی مراحل میں ڈیجیٹل انڈیکسنگ، سرچ انجنز، ویکی پیڈیا طرز کے پلیٹ فارمز اور دیگر اسی نوعیت کے اقدامات شامل تھے، جو قرآنی علوم میں جدید تبدیلیوں کی جانب اہم پیش رفت تھے۔
وزیر ارشاد نے واضح کیا کہ مصنوعی ذہانت قرآنی سرگرمیوں میں ایک انقلابی تبدیلی لا سکتی ہے اور اس میدان میں نئی راہیں کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔/
4270391