ایکنا نیوز - حال الخلیج نیوز کے مطابق ازبکستان میں قائم اسلامی تہذیب مرکز کے سربراہ، فردوس عبدالخالقاف نے تاریخی مخطوطہ قرآن، جسے "کتہ لنگر قرآن" کہا جاتا ہے، کا ایک قیمتی نسخہ "شارجہ قرآن کمپلیکس" کو بطور تحفہ پیش کیا۔
یہ عطیہ اس وقت دیا گیا جب فردوس عبدالخالقاف اپنی ہمراہ وفد کے ساتھ مجمع القرآن (شارجہ قرآن کمپلیکس) کے دورے پر تھے۔
شارجہ قرآن کمپلیکس کا تعارف
شارجہ قرآن کمپلیکس کے سیکرٹری جنرل، عبداللہ خلف الحوسنی نے اس موقع پر وفد کا استقبال کیا اور انہیں قرآن کمپلیکس کے مختلف شعبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے قرآن کمپلیکس کے کردار کو اسلامی ثقافت کے فروغ، قرآنی علوم کی تحقیق، بین الاقوامی الیکٹرانک تلاوت مرکز، اور تفسیر و بلاغت کے خصوصی کورسز، میوزیمز، سیمینارز اور کانفرنسز کے ذریعے بیان کیا۔
تعاون کی امید
فردوس عبدالخالقاف نے مجمع القرآن کو ایک عظیم علمی ادارہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ازبکستان کے اسلامی تہذیب مرکز اور شارجہ قرآن کمپلیکس کے درمیان باہمی تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔
کتہ لنگر قرآن: ایک تاریخی خزانہ
"کتہ لنگر قرآن" کا نام ازبکستان کے کشکہ دریا علاقے کی ایک تاریخی مسجد "لنگر اوتا" سے منسوب ہے۔ محققین کے مطابق، اس نسخہ کا تعلق آٹھویں صدی عیسوی کے آخری ربع سے ہے، جو عربی قواعد و نحو کی تدوین کے ابتدائی دور کے ساتھ منسلک ہے۔
یہ قرآن قدیم کوفی حجازی رسم الخط میں تحریر کیا گیا ہے جو عربی کے قدیم ترین خطوط میں شمار ہوتا ہے، اور یہ بیل کے چمڑے پر 52.5 در 34.0 سینٹی میٹر کے صفحات پر لکھا گیا ہے۔ اس قرآن کا چمڑے کا جلد چودھویں صدی کا ہے اور اس کی مرمت سترہویں صدی کے وسط میں کی گئی۔
یہ نسخہ 44 سورتوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 22 مکمل سورتیں شامل ہیں۔ اس کا ایک حصہ، یعنی 81 صفحات، اس وقت روس کی سائنسز اکیڈمی کے انسٹیٹیوٹ آف اورینٹل مینواسکرپٹس، سینٹ پیٹرزبرگ میں محفوظ ہے۔
عالمی سطح پر اشاعت
سال 2024 میں اس نایاب نسخے کے تمام باقی ماندہ صفحات کو روس اور ازبکستان میں یکجا کر کے مکمل شکل میں شائع کیا گیا، اور اس کی چند محدود کاپیاں دنیا بھر کے علمی، دینی اور تحقیقی اداروں میں قرآنی علوم اور اسلامی تہذیب کے فروغ کے لیے تقسیم کی گئیں۔/
4277924