ایکنا نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ تقریب بحرین کی وزارت انصاف، اسلامی امور و اوقاف کی جانب سے، اعلیٰ اسلامی امور کونسل کے تعاون سے، منامہ میں واقع "عیسیٰ ثقافتی مرکز" کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی، جس میں بحرین کے بادشاہ کی اہلیہ، سبیکہ بنت ابراہیم آل خلیفہ نے شرکت کی۔
اس تقریب میں 87 ممتاز حافظاتِ قرآن کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا، جبکہ سب سے معمر (بزرگ ترین) اور سب سے کم عمر شرکت کنندہ کو بھی خصوصی اعزازات دیے گئے۔
مزید برآں، "مزمار داوود" ایوارڈ جیتنے والی شرکت کنندہ، بہترین قرآن حفظ مرکز، آٹھ منتظمین، اور 15 ججوں کے کمیٹی ممبران کو بھی سراہا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ ان 29ویں مقابلوں میں مجموعی طور پر 4,242 افراد (مرد و خواتین) نے شرکت کی، جن میں 1,598 مرد اور 2,644 خواتین شامل تھیں۔
مسابقات کے مختلف شعبہ جات میں قرآن حفظ کرنے والے طلبہ، اسکولوں کے طلبہ کے لیے مخصوص "بیان" مقابلے، معذور افراد کے لیے "اجران"، قیدیوں کے لیے "غفران"، عام افراد کے لیے "رضوان"، غیر عرب زبان افراد کے لیے "سلمان فارسی"، اور حسنِ قراءت اور تلفظ کے مقابلے شامل تھے۔
یہ قرآنی مقابلہ بحرین میں قرآن مجید کی سب سے بڑی قومی تقریب تصور کی جاتی ہے، جس کا مقصد قرآن کی درست تلاوت اور حفظ کو فروغ دینا، حافظین کی فکری و اخلاقی تربیت اور اسلامی تعلیمات و سنتِ نبوی کی روشنی میں ان کی رہنمائی کرنا ہے۔
یہ مقابلے سنہ 1996 سے جاری ہیں، اور ان کے انعقاد میں بحرین کی وزارت انصاف، وزارت داخلہ، وزارت سماجی ترقی اور وزارت تعلیم باہمی اشتراک سے کام کرتے ہیں۔/
4284559