ایکنا نیوز- العہد نیوز کے مطابق شیخ احمد قبلان نے کہا ہے کہ ایران کے میزائلوں کی عظمت اور شوکت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، جنہوں نے ہمیں یہ یاد دلایا کہ وطن کا مطلب ہے خودمختاری، عزت اور وہ طاقت جو خطے کے غلام نظاموں سے دور رہتے ہوئے انہی میزائلوں کے ذریعے محفوظ رہ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا: "گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعات خطے میں نئے جیوپولیٹیکل معادلات کو بے نقاب کرتے ہیں۔"
شیخ قبلان نے مزید کہا ہے کہ یہ فیصلہ کن جنگ ہمیں دو ثابت شدہ اصولوں کے سامنے لاکھڑا کرتی ہے: اول، صہیونی ریاست مغرب کا ایک فوجی اڈہ ہے جو ایران کے میزائلوں کی آگ میں بکھر سکتا ہے؛ دوم، امریکہ باوجود اپنے بڑے عسکری ذخائر کے، ایران کی جوہری تنصیبات پر صرف ایک نمائشی حملہ کر سکا، جس کے کوئی تزویراتی نتائج نہ نکلے، اور یہ حملہ محض اپنی ساکھ بچانے اور ایران کے بھرپور جواب سے بچنے کے لیے کیا گیا۔"
ان کا کہنا تھا یہ تبدیلیاں ثابت کرتی ہیں کہ ایران اب خطے کی ایک ناقابلِ انکار طاقت بن چکا ہے۔ امریکہ کی برتری کا دور اب اس مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جسے خود امریکی ذرائع ابلاغ ’ٹرمپ کی بڑھاپے کی سیاست‘ کا دور قرار دے رہے ہیں، اور یہ واضح کرتا ہے کہ اس جنگ کے بعد خطے کی سیاسی تشکیل ایران کے حق میں ہوگی۔
شیخ قبلان نے مزید کہا: مستقبل میں ہونے والے کسی بھی مذاکرات میں امریکہ، تل ابیب کے لیے معمولی مراعات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، جو اب ایران کے میزائلوں کے ملبے تلے دب چکا ہے۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی صہیونی سامراجیت کا دور ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکا ہے۔/
4290236