ایکنا نیوز- الامارات الیوم نیوز کے مطابق احمد درویش المہیری، جو اسلامی امور و فلاحی سرگرمیوں کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل اور دبئی بین الاقوامی قرآن ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے صدر بھی ہیں، نے کہا کہ اس سال ایوارڈ میں قراء کی شرکت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ان کے مطابق، رجسٹریشن کے اختتام تک موصول ہونے والی 5618 درخواستوں میں سے 30 فیصد خواتین کی جانب سے تھیں، جو کہ ایک اہم پیش رفت ہے۔
المہیری نے کہا کہ مرد و خواتین دونوں کی جانب سے قرآن کریم کی اس عالمی ایوارڈ میں بھرپور شرکت نہ صرف اس مقابلے کے ترقیاتی وژن کی کامیابی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ دبئی کی اس میدان میں قیادت اور نمایاں مقام کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ یہ وژن دبئی کو قرآن کریم کی خدمت کرنے والے عالمی قراء، محققین، اور اداروں کے لیے ایک عالمی مرکز بنانے کی سمت گامزن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بے مثال شرکت کا سبب ایوارڈ کی ترقیاتی حکمتِ عملی ہے جو 28ویں نشست میں اختیار کی گئی۔ اس میں خواتین کی شرکت کے لیے علیحدہ زمرے کا آغاز، ذاتی طور پر براہِ راست اندراج کی اجازت (روایتی سفارتی یا اسلامی مراکز کے توسط کے علاوہ)، اور انعامی رقم میں اضافہ شامل ہیں۔
ایوارڈ کی آئندہ نشست میں انعامات کی مجموعی مالیت 12 ملین درہم سے تجاوز کر چکی ہے، اور مرد و خواتین دونوں شعبوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کو ایک، ایک ملین امریکی ڈالر دیے جائیں گے۔
ابراہیم جاسم المنصوری، جو اس وقت دبئی بین الاقوامی قرآن ایوارڈ کے قائم مقام ڈائریکٹر ہیں، نے بتایا کہ ایوارڈ کو امریکہ، کینیڈا، روس اور یورپی ممالک جیسے برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، اسپین، نیدرلینڈز، ناروے اور سویڈن میں مسلم کمیونٹیز سے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس کے علاوہ ایشیا، افریقہ اور نیوزی لینڈ کے مختلف ممالک سے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔/
4295864