ایکنا نیوز، europarabct نیوز کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ویلڈرز نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایک خاتون کے چہرے کی تصویر شائع کی، جو دو حصوں میں منقسم تھی: ایک حصہ ایک نوجوان یورپی شکل و صورت والی خاتون کا تھا، جس پر PVV (ویلڈرز کی پارٹی آف فریڈم) کا لیبل تھا، اور دوسرا حصہ ایک بڑی عمر کی سخت چہرے والی خاتون کا تھا، جو حجاب میں تھی اور اس پر PvdA (ڈچ لیبر پارٹی) کا لیبل تھا۔
ویلڈرز نے اس پوسٹ کے ساتھ لکھا تھا: "آپ کا انتخاب 29 اکتوبر"، جو ہالینڈ میں ہونے والے آئندہ انتخابات کی طرف اشارہ تھا۔
ناقدین کے مطابق، یہ اقدام اسلام دشمنی اور مسلمانوں کے خلاف منفی جذبات کو بڑھاوا دیتا ہے۔
ہیون رائٹس واچ تنظیم جو 14 مسلم تنظیموں میں سے ایک ہے جو اس قانونی کارروائی کو آگے بڑھا رہی ہیں، نے فیس بک پر کہا کہ یہ تصویر نمایاں طور پر اس پروپیگنڈے سے ملتی جلتی ہے جو نازی جرمنی یہودیوں کو "غیر انسانی، خطرناک اور ناپسندیدہ" کے طور پر پیش کرنے کے لیے استعمال کرتا تھا۔
اس گروپ کے مطابق، ویلڈرز کی طرف سے حجاب میں موجود عورت کی یہ تصویر قانونی طور پر دشمنی کو بھڑکانے، سماجی بے چینی پیدا کرنے، توہین اور نفرت پھیلانے کے زمرے میں آ سکتی ہے اور اس پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
تنظیم نے مزید کہا: مسلمان ہالینڈ کا لازمی حصہ ہیں۔ ہم یہاں رہتے ہیں، یہاں پڑھتے ہیں، یہاں کام کرتے ہیں اور ہر روز اپنے معاشرے میں حصہ ڈالتے ہیں۔ ہم اس پر خاموش نہیں رہ سکتے اور نہ ہی رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ گرٹ ویلڈرز دائیں بازو کے انتہا پسند سیاستدان اور ڈچ پارٹی فار فریڈم کے رہنما ہیں، جو اپنے سخت گیر اسلام مخالف مؤقف اور امیگریشن کی مخالفت کے لیے مشہور ہیں۔/
4299504