پروردگار بارے بیجا بحث سے پرہیز سوره حج کے رو سے

IQNA

قرآنی سورے/۲۲

پروردگار بارے بیجا بحث سے پرہیز سوره حج کے رو سے

8:56 - August 01, 2022
خبر کا کوڈ: 3512414
قرآن کریم میں متعدد بار کفار، بت پرست یا خدا کے منکرین کو چیلنج کیا گیا ہے کہ وہ بھی ایک زرہ خلق کرکے دکھا دے یا ایک آیت، قرآن آیت کی طرح پیش کریں۔

ایکنا نیوز- سوره حج قرآن کریم کا بائیسواں مدنی سورہ ہے جسمیں ۷۸ آیات ہیں اور یہ قرآن کریم کے ۱۷ ویں پارے میں ہے۔ ترتیب نزول کے حوالے سے یہ ایک سو تین ویں نمبر ہے جو رسول گرامی

 (ص) پر نازل ہوا ہے۔

کلمه «حج» لغت میں کسی کام کے انجام دینے کا ارادہ ہے تاہم شریعت میں اس خاص مراسم یا مناسک کو کہا جاتا ہے جو ہرسال مکہ میں انجام دیا جاتا ہے۔

اس سورہ میں تیرہ آیات ( آیت 25 تا 37)  کعبه اور اسکی  تاریخ  اور انکے سیاسی اور اجتماعی آثار اور نتائیج کی بات کی گئی ہے اور اسی لیے اس سورہ کو«حج» کا نام دیا گیا ہے۔

سوره حج میں قیامت کی بات کے ساتھ سب کو اس دن کی خوفناک صورت حال بارے انتباہ کیا جاتا ہے جیسے فرمایا گیا ہے: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيمٌ:

اے لوگوں اپنے پروردگار سے ڈرو اور اس کی پروا کرو کیونکہ اس دن کا زلزلہ ہولناک ہے» (حج/۱).

اس سورہ میں مجموعی طور پر مومنین کی صفات اور کفار کی بات کی گئی ہے: پہلے گروپ میں ایسے کفار جو خدا کی ذات یا صفات بارے علم نہیں رکھتے اور بیجا بحث کرکے شیطان کی پیروی کرتے ہیں اور آخرکار شیطان انکو آگ میں جھونک دے گا۔

دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو کتاب الہی سے لاعلم دوسروں کو گمراہ اور حق سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ہے یہ مشرکین کے سربراہ ہیں اور آخر کار ذلت و رسوائی کے ساتھ عذاب آخرت میں گرفتار ہوتے ہیں۔

تیسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو ظاہری طور پر خدا کی عبادت کرتا ہے مگر جب خیر یا خوبی ملتی ہے تو خوش ہوتا ہے مگر کوئی مصیبت یا رنج ملے تو خدا سے دور ہوتا ہے۔

مگر ان سب کے مقابل مومنین کا گروہ ہے جو آخر کار کامیاب ہوتا ہے۔

اس سورہ میں توحید کی توصیف، شرک سے دوری اور قیامت میں انکے منفی اثرات اور قیامت کا ہولناک منظر پیش کیا گیا ہے اور اسی طرح حج، جھاد، نماز و خدا سے رابطہ، زکات اور مالی حقوق اور امربالمعروف و نہی از منکر بارے بات کی گئی ہے۔

 

بعض دیگر اخلاقی فضائل جیسے توکل، خدا پر اعتماد، انجام گناہ پر فکر اور خدا کی نافرمانی اور تقوی، عمل صالح اور نصرت الھی کی موضوعات بھی اس سورہ میں موجود ہے۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha