«روم» بارے قرآنی پیشنگوئی اور مومنین کو خوشخبری

IQNA

قرآنی سورے/ 30

«روم» بارے قرآنی پیشنگوئی اور مومنین کو خوشخبری

8:53 - September 11, 2022
خبر کا کوڈ: 3512692
سرزمین «روم» اور ایرانیوں سے جنگوں کا ذکر قرآن میں موجود ہے ہرکولیس کی حکومتوں کے آغاز میں ایران سے وہ شکست کھاتا ہے مگر قرآنی پیشنگوئی حقیقت میں بدل جاتی ہے۔

ایکنا نیوز قرآن کریم کا تیسواں سورہ «روم» ہے۔ اس سورہ میں 60 آیات ہیں اور یہ قرآن کے 21 ویں پارے میں ہے۔ یہ مکی سورہ ترتیب نزول کے حوالے سے چوراسیواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام  (ص) پر نازل ہوا ہے.

«روم» قدیم سرزمین کا نام ہے جو یورپ اور  (ترکی و آناطولیہ) پر محیط تھی۔

اس سورے کو سورہ «روم» نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں رومیوں کی ایرانیوں کے ہاتھوں شکست جو بہت جلد ہونے والی تھی جس پر دوست اور دشمن سب نے حیرت کا اظھار کیا۔

ہرکولیس یا«هراکلیوس» (575–۶41 عیسوی) روم بادشاہ تھا  جو عصر رسول گرامی  اسلام(ص) میں تھا اور جنگوں کا دور اسی کے زمانے کا تھا۔

 

اس وقت ایرانی طاقت کے عروج پر تھا اور رومیوں کی شکست کا بھی ذکر تھا تاہم قرآن پیشنگوئی کرتا ہے کہ رومیوں کو فتح ہوگی اور کچھ عرصے بعد ایسا ہی ہوجاتا ہے اور سال 627 عیسوی کو نینوا کی جنگ میں ایران کو رومیوں کے ہاتھوں شکست ہوتی ہے۔

اس وقت روم کی حکومت ایک مذہبی حکومت تھی ایرانیوں کے مقابل جو اس وقت مذہبی نہ تھے اس سے شکست کھاتا ہے اور مشرکین مسلمانوں کا مذاق اڑاتے تھے جو مذہبی حکومت کے قیام کی کوشش کررہے تھے تاہم قرآن نے یہ پیشنگوئی کی اور مشرکین کا شرمندہ کردیا۔

خداوند بزرگ  و برتر نے مومنین سے وعدہ کیا کہ انکی مدد ہوگی، قیامت، توحید کی دعوت، انسانی فطرت، انسانی اعمال اور حادثوں میں تعلق وغیرہ کا ذکراس سورہ میں موجود ہے۔

اس سورہ میں فطرت بارے آیت کافی معروف ہے جسمیں انسان کا خدا سے تعلق اور وابستگی کا فطرت کا شاخص قرار دیا گیا ہے۔

الھی قوانین اور سنت الھی ، زوجیت، مودت اور انسانی فطرت، دن و رات میں اختلاف، رنگ و زبان کا فرق، نزول بارش اور مردہ زمین کا زندہ ہونا جیسے امور اور بعض احکام میں سود سے دوری اور نادار اقربا کی مدد پر تاکید اس سورے میں بیان ہوا ہے۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha