ایکنا نیوز-غزہ+ اسلام آباد+ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور حملوں میں شدت آ گئی ہے ۔گزشتہ 3روز سے جاری بمباری اور میزائل حملوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد سمیت70فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز تازہ کارروائی میں 15خواتین اور 7بچوں سمیت مزید 27فلسطینی شہید ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 400ہے۔ شہید ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 7افراد بھی شامل ہیں۔ ادھر حماس نے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے نیو اتم ائیر بیس پر راکٹوں سے حملہ کر کیا۔ اسرائیل نے تین روز سے جاری آپریشن دفاعی کنارے کے نام پر غزہ کو ایک بار پھر ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ اسرائیل نے صبح سویرے بیت ہنون پر بمباری کی جس کے نتیجے میں حافظ احمد اور ان کے پانچ اہل خانہ شہید ہو گئے۔ ایمرجنسی سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ تباہ ہونے والا گھر القدس بریگیڈ کے کمانڈر کا تھا۔ حماس نے اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے لئے ڈیڑھ سو سے زائد راکٹ داغے اور نیو اتم میں اسرائیلی ائیر بیس کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی عوام نے مغربی کنارے میں واقع اسرائیلی بیس کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ٹائر جلائے اور اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کیا۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے بھرپورطاقت کا استعمال کیا۔ دریں اثناء سمندر کے راستے سے اسرائیل میں داخل ہونے والے 4 فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہو گئے۔ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کیلئے حماس نے نئی حکمت عملی اختیار کی ہے اور غزہ سے اسرائیل کے جنوبی ساحلی علاقے میں مزاحمت کار بھیجے گئے، جن کی اسرائیلی فورسز سے شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں اسرائیل کی نیوی، فضائیہ اور زمینی فوجوں نے حصہ لیا۔ جھڑپوں میں اسرائیلی فوج نے چار مزاحمت کاروں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
حماس نے اسرائیل کی جانب سے میزائل حملے میں بچوں کی ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اب تمام اسرائیلی ان کے ٹارگٹ پر ہیں، حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے کہا کہ بچوں کی شہادت انسانیت سوز اقدام ہے جس کا بدلہ لیا جائے گا۔