داعش مخالف جنگ 30 سال جاری رہنے کا امکان

IQNA

داعش مخالف جنگ 30 سال جاری رہنے کا امکان

17:13 - October 07, 2014
خبر کا کوڈ: 1458020
بین الاقوامی گروپ:امریکا کے سابق وزیردفاع لیون پینیٹا نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کی ناقص فیصلہ سازی کی وجہ سے عراق اور شام میں برسرپیکار جنگجو گروپ دولت اسلامی (داعش) کے خلاف جنگ میں تین عشرے لگ سکتے ہیں۔

ایکنا نیوز- شفقنا-سوموار کو شائع ہونے والے اس انٹرویو میں انھوں نے صدر براک اوباما کو فیصلوں میں تاخیر پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ صدر صاحب اکثر ایک لیڈر کی حیثیت سے کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے قانون کے پروفیسر کی منطق جھاڑنا شروع کردیتے ہیں۔
لیون پینیٹا نے شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف احتجاجی تحریک کے اوائل میں اعتدال پسند شامی باغیوں کو مسلح کرنے کا فیصلہ نہ کرنے پر بھی صدر اوباما پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
پینیٹا کا کہنا ہے کہ ''ان کے خیال میں داعش کے خلاف اس جنگ میں تیس سال لگ سکتے ہیں اور یہ جنگ لیبیا،نائیجیریا ،صومالیہ اور یمن تک طول پکڑ سکتی ہے''۔وہ صدر اوباما کی کابینہ میں وزیردفاع کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں لیکن انھوں نے گذشتہ تین سال کے دوران اوباما انتظامیہ کے فیصلوں پر تنقید کی ہے۔
انھوں نے خاص طور پر عراق سے امریکی فوج کے مکمل انخلاء کے فیصلے کوغلط قراردیا اور کہا ہے کہ صدر اوباما کو عراقی حکومت پر امریکی فوجیوں کی تعیناتی برقرار رکھنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے تھا۔ان کے بہ قول 2011ء میں امریکی فوج کے انخلاء سے عراق میں سکیورٹی انخلاء پیدا ہوگیا تھا۔
سابق امریکی وزیردفاع نے انٹرویو میں بتایا ہے کہ انھوں نے اور سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے صدر اوباما کو 2012ء میں اعتدال پسند شامی باغیوں کو مسلح کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن انھوں نے اس پر کان نہیں دھرے تھے۔
انھوں نے شام میں فوجی کارروائی میں تاخیر اور پس وپیش سے کام لینے پر صدر براک اوباما پرتنقید کی ہے۔ تاہم انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ براک اوباما اپنی صدارت کے آخری دوسال میں اپنے غلط فیصلوں کا ازالہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

35120

ٹیگس: امریکہ ، داعش ، جنگ
نظرات بینندگان
captcha