ایکنا نیوز- ایرانی کلچرل سنٹر کے مطابق اسپین کے شمال مغربی حصے میں واقع شہرسانتیاگو دِ کمپوستلا(Santiago de Compostela) روم اور یروشیلم کے بعد تیسرا بڑا مقدس شہر سمجھاجاتا ہے
نویں صدیں ہجری میں«سنٹ جیمز » کے آثار ملنے کے بعد سے «سانتیاگو د کمپوستلا» شہر میں اسکی قبر پر مزار بنایا گیا اور اس وقت سے اسکو ایک مقدس شہر شمار کیا جانے لگا
کہا جاتا ہے کہ سنٹ جیمزسنیر حضرت عیسی(ع) کے حواریوں میں سے تھا جو اس علاقے میں دین کی تبلیغ کررہا تھا اور اسی شہر میں رومیوں نے اسکا سر بدن سے جدا کردیا تھا
روایت کے مطابق ایک عیسائی راہب «پلایو» (Pelayo) پر الھام ہوا اور سینٹ کی قبر سے نور اٹھتا ہوا دیکھا گیا تو اس راہب نے ایک بڑے اسقف کو اسکی اطلاع دی ،اسپر بادشاہ وقت آلفونسوی دوم(Alfonso II)،نے اس مکان پر مزار بنانے کا حکم دیا اور اس وقت سے یہ ایک مقدس مکان کی حیثیت اختیار کر گیا۔
رومی شہنشاہ «کارل سنئیر» ( Charles the Great)نے اس شہر کو خاص اہمیت دی اور عالمی سطح پر اسکی شہرت میں اضافہ ہوا
اس علاقے کو « سنٹ جیمزوے» بھی کہا جاتا ہے اور زیارتی حیثیت کے علاوہ اسکو اسپین اور
«پییرنئو» (Pirineso) کے پہاڑوں کے اس پار کے ممالک کے درمیان اقتصادی کوریڈور کی نگاہ سے بھی دیکھا جاتا ہے۔