کربلا شہزادوں کی لڑائی نہیں حق وباطل کی جنگ تھی: میر واعظ

IQNA

کربلا شہزادوں کی لڑائی نہیں حق وباطل کی جنگ تھی: میر واعظ

16:58 - November 02, 2015
خبر کا کوڈ: 3434749
بین الاقوامی گروپ: بہت سے لوگ، تاریخ داں اور مورخین کربلا کے واقعہ کوغلط سمت دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ دو شہزادوں کی لڑائی تھی لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لڑائی حق و باطل کی تھی، یہ ذات، اقتدار، ہوس کی لڑائی نہیں تھی بلکہ سچائی اور حق پرستی کی تھی۔

ایکنا نیوز- سحرٹی وی-حریت کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کربلا دو شہزادوں کی لڑائی نہیں بلکہ یہ حق و باطل کی جنگ تھی ۔ ڈلگیٹ کے ہوٹل شاہ عباس میں جموں و کشمیر اسلامک مشن کے زیر اہتمام ”عظیم الشان شہدائے کربلا کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے کہاکہ بہت سے لوگ، تاریخ داں اور مورخین کربلا کے واقعہ کوغلط سمت دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ دو شہزادوں کی لڑائی تھی لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لڑائی حق و باطل کی تھی، یہ ذات، اقتدار، ہوس کی لڑائی نہیں تھی بلکہ سچائی اور حق پرستی کی تھی۔

حریت رہنما نے کہاکہ اُس دور میں اسلام اور پیغمبر اسلام کے پیش کردہ خلافت کے تصور کے خلاف کام ہورہاتھا اورخلافت کی جگہ ملوکیت کو فروغ دیاجارہا تھا، ایسے میں امام حسین ؑ نے اس سب کیخلاف یہ جنگ چھیڑی اوراسلام کو تاحیات جاودانی عطا کی ۔ انہوں نے کہا کہ آج معاشرہ گمراہ کن روایات میں گھرا ہوا ہے جس کے سدھار کیلئے ایسے اصولوں کو اپنانا ہے جو پیغمبر اسلام نے بتائے ہیں۔

میر واعظ نے کہا کہ رسول اسلام نے فرمایا کہ میں اپنی امت میں دو قیمتی چیزیں چھوڑے جارہاہوں،ایک قرآن اور دسرے میرے اہل بیت ؑ ہیں، قرآن آپ کی رہنمائی کرے گا اور اہل بیت ؑاس پر عمل کر کے دکھائیں گے لیکن آج ہم اس راستے پر نہیں اورہم نے دین کو محدود کردیاہے۔ ان کاکہناتھاکہ قرآن اور اہل بیت ؑہمارے لئے راستےہیں اوراُن کا مشن واضح ہے، اب کوئی ہدایت نہیں آئے گی،ہدایت آچکی ہے جس پر اب ہمیں عمل کرناہے ۔میرواعظ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات اور دور میں کشمیری قوم ایسے مقام پر کھڑی ہے جہاں بیرونی اور اندرونی چیلنجز کا سامناہے، ظلم و جبراور ماردھاڑہے، ایسے میں کہہ سکتے ہیں کہ یہ قوم امتحان اور آزمائش کی گھڑی میں مبتلاہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کربلا اور حسینیت کا اہم پیغام یہ ہے کہ ہمیں ہر صورت میں اپنے مقصد اور مشن کے حوالے سے ہمت اور حوصلے کامظاہرہ کرناہے کیونکہ اگر ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ ہم حق پر ہیں، ہم صداقت پرہیں، سچائی پر ہیں اور ہمیں اس سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں کہ دشمن کتنا بڑاہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی جدوجہد اور مقصد کے حوالے سے ثابت قدم رہناچاہئے، ہمیں یہ دکھاناہے کہ ہم حق پر ہیں اورحق کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہاکہ حالات کا تقاضہ یہی ہے کہ سب سے پہلے ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں اوران عناصر کو شکست دی جائے جو ہمارے اسلامی تشخص اور کردار کو کمزور کرناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کشمیرمیں ایک مخصوص سوچ اور خوف پیدا کیاجارہاہے اورکشمیری مسلمانوں اورکشمیری اسلامی تشخص کیخلاف سازشیں رچی جارہی ہیں تاہم جموں کشمیر ایک مسلم اکثریت ریاست ہے اور اس کردار و تشخص کی حفاظت کیلئے ہر مسلمان، ہر جماعت اور ہر مسلک کی ذمہ داری بنتی ہے۔

200115

نظرات بینندگان
captcha