ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق13 ستمبر 2016 کو شکارپور کی تحصیل خانپور میں امام بارگاہ ابو طالب میں نماز عید کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
بعد ازاں پولیس نے کہا کہ خودکش حملے میں 3 دہشت گرد ملوث تھے جن میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ایک دھماکے کے بعد افراتفری کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگیا جبکہ ایک مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار دہشت گرد کی شناخت عثمان پٹھان کے نام سے کی گئی۔
دوران تفتیش عثمان پٹھان نے انکشاف کیا کہ حملے میں اس کے ساتھ حفیظ بروہی، عبداللہ بروہی اور دیگر ملزمان شامل تھے، جس پر تمام ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیس چلایا گیا۔
شکارپور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج فدا حسین مغل نے عثمان کے اعتراف جرم اور دیگر شواہد کی بنا پر عثمان پٹھان، حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کو سزائے موت جبکہ 9 کو عمر قید کی سنا دی۔
تاہم عثمان پٹھان کے علاوہ تمام مجرمان تاحال مفرور ہیں، جبکہ حفیظ بروہی سیہون مزار خودکش حملے کی ایف آئی آر میں بھی نامزد ہے۔