ایکنا نیوز- خبررساں ادارے TGAM؛کے مطابق سینکیانگ میں مسلم نشین علاقوں میں خفیہ کیمروں کی بھرمار ہے جبکہ پولیس کا سخت پہرہ ہرطرف واضح دیکھائی دیتا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹ میں مسلمانوں کی سخت ترین چیکنگ جاری ہے
سیکنانگ کے مسلمانوں کو شدت پسندوں کی نظرسے دیکھا جارہا ہے اور انکی آمد و رفت پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔
اویغور کے مسلمانوں کے گھروں کی چیکنگ کے علاوہ انکے خاندانی پس منظر تک چھان بین کی جاتی ہے۔
اویغور مسلم چین میں سخت ترین حالات سے گزر رہے ہیں جبکہ چین بھر کے مسلمان مسایل سے دوچار ہیں۔
ماہرین کے مطابق آمرانہ طرز حکومت شمالی کوریا طرز کی سختی اور جنوبی افریقہ میں مسلم نسل کشی کی یاد تازہ کرتی ہے۔
چین میں تمام مذہبی سرگرمیوں کو مساجد تک محدود کردی گیی ہیں اور سیکورٹی کے نام پر سخت جاسوسی نظام نافذ کردیا گیا ہے اور لوگ آزادی کی بات کرتے ڈر محسوس کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مسلمانوں کے ڈی این اے جمع کرنے اور انکی زہنی صلاحیتوں سے استفادے کے طرز پرانسانی حقوق کے اداروں نے شدید اعتراض کیا ہے۔/