ایکنا نیوز، الفتح نیوز نے لکھا ہے کہ الازہر کے اس مبصر ادارے نے بھارتی ریاست آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ایک اشتعال انگیز انتخابی ویڈیو تیار کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے استعمال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ ویڈیو 15 ستمبر 2025 کو اس پارٹی کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کی گئی تھی۔
الازہر مبصر ادارے نے وضاحت کی کہ یہ ویڈیو مسلمانوں کی ایک گمراہ کن تصویر پیش کرتی ہے، جس میں انہیں “آبادیاتی خطرہ” کے طور پر دکھایا گیا ہے، اور اس کے ذریعے معاشرے میں خوف اور نفرت پیدا کرنے کے لیے خطرناک دعوے کیے گئے ہیں۔ یہ اقدام اسلاموفوبیا اور نفرت انگیزی کی ایک واضح مثال ہے جو انسانی اقدار اور شہریت و انصاف پر مبنی آئینی اصولوں کے منافی ہے۔
ادارے نے مزید کہا کہ انتخابی مہمات میں مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال کے ذریعے جھوٹے اشتہارات اور گمراہ کن مواد تیار کرنا ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے، جو شہری امن اور مذہبی ہم آہنگی کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔
الازہر مبصر ادارے نے بھارتی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ویڈیو کی قانونی حیثیت کی فوری تحقیقات کرے، سیاسی مہمات میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لیے سخت ڈیجیٹل قوانین کا مسودہ تیار کرے، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی کو مضبوط بنائے تاکہ نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کو محدود کیا جا سکے۔
بیان کے اختتام پر ادارے نے زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کو انسانیت، ترقی، اور سماجی امن کے فروغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے — نہ کہ اسے تفرقہ اور اشتعال انگیزی کے ہتھیار میں تبدیل کیا جائے۔/
4311687