ایکنا نیوز- لیور پول اسٹار صلاح نے ثابت کردیا کہ تبلیغ کے لیے وسیع و عریض اقدامات اور اخراجات کی ضرورت نہیں اگر ماہرانہ انداز میں کام کیا جائے تو کم ترین خرچے کے ساتھ سادگی میں موثر تبلیغ کیا جاسکتا ہے۔
محمد صلاح نہ منبر پر جاتے ہیں نہ انکا کوئی تنظیم و ادارہ ہے اور نہ وہ اسلامی مبلغ ہے وہ فنڈ و تنظیم کے بغیر سادہ ترین انداز میں یوں اسلام کی تبلیغ کرتا ہے کہ اس کے برابری بڑے سے بڑے مراکز،مفتی یا مذہبی ادارے بھی نہیں کرسکتے ۔
ایک اسلامی دانشور کے بقول محمد صلاح کا ایک سجدہ ہزار خطبوں سے بہتر اثرانداز ہوتا ہے. صلاح نے ایک مسلمان اور عرب کا نیا چہرہ متعارف کرایا ہے، یہانتک کہ لیورپول کی ٹیم بھی اسلامی ترانے گنگناتی ہے،جیسے صلاح ہرگول کے بعد سجدہ کرتا ہے اور اسلام کی تعریف کرتا ہے اور وہ یوں گنگناتے ہیں ، صلاح مسجد جاتے ہیں وہ جگہ جسکو میں بھی پسند کرتا ہوں ، اگر صلاح زیادہ گول اسکور کریں تو میں بھی مسلمان ہوجاونگا ۔
صلاح کی تلاوت قرآن کی تصویر لیورپول شایقین کے ہاتھوں میں
فرنچ اخبار روزنامه لوموند لکھتا ہے کہ صلاح نے وہ کام کیا ہے کہ لیورپول کے شائقین بھی اسلامی ترانے پڑھتے ہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ لیورپول میں زیادہ مسلمان نہیں مگر لوگ اسلامی ترانے پڑھتے ہیں اور یہ سب صلاح کا کارنامہ ہے۔
لوموند لکھتا ہے کہ ایک لیورپول فین کا کہنا ہے کہ اگر محمد صلاح اسی طرح گول اسکور کرتا رہا تو اس سال لیورپول کے لوگ روزہ رکھیں گے!
صلاح کی محبوبیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بہت سے لوگ اب انکی تقلید کرتے ہوئے بالوں اور داڑھی کا اسٹایل صلاح کی طرح رکھتے ہیں اور انکی مذہب کی تعریف کرتے ہیں.
شہر میں انکی حالت نماز ،سجدہ کرنے اور قرآن کی تلاوت کی تصویریں گردش کررہی ہیں
قابل ذکر ہے کہ یہ سب کچھ اس حال میں ہورہا ہے جب داعش کی وجہ سے اسلاموفوبیا کی شدت یورپ میں جاری ہے۔/