اسلام میں خواتین کے حقوق پر کویٹہ میں سیمینار

IQNA

اسلام میں خواتین کے حقوق پر کویٹہ میں سیمینار

10:09 - March 17, 2019
خبر کا کوڈ: 3505877
بین الاقوامی گروپ- سیمینارخانہ فرھنگ ایران اور SPDF کے تعاون سے سرد بہادر خان وومن یونیورسٹی میں منعقد کیا گیا۔

ایکنا نیوزکی رپورٹ کے مطابق خواتین کے حقوق کے حوالے سے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی، خانہ فرھنگ اسلامی جمہوریہ ایران کویٹہ ، ایس پی ڈی ایف ادارہ اور بعض دیگر مقامی تنظیموں کے  زیراہتمام گذشتہ روز سیمینار ’’اسلام اور حقوق نسواں‘‘ منعقد ہوا۔ تقریب کا انعقاد سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے ہال میں کیا گیا، جہاں، خانہ فرھنگ ایران کے ڈایریکٹر کوروش عقدایی، امام جمعہ کویٹہ سید ہاشم موسوی، ایس پی ڈی ایف کے نمایندے، یونیورسٹی کی اہم لیکچررز، مسولین سمیت دانشورں کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین و طالبات بھی سیمینار میں شریک تھیں۔ تلاوت و نعت کے بعد سیمینار میں مختلف خواتین رہنماؤں اور دیگر مرد مقررین نے اظہار خیال کیا۔

 

مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام عورت کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عورت جب ماں کی صورت میں ہوتی ہے تو اس کے قدموں تلے جنت قرار دی جاتی ہے۔ یہ اسلام ہی ہے جس نے ماں کو معاشرے میں سب سے زیادہ عزت و احترام دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹی کو انتہائی احترام اور عزت عطا کی اور اسے معاشرتی و سماجی سطح پر بھی بلند مقام عطا کیا، جس کی مثال دنیا کے کسی دوسرے مذہب میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو جو حقوق عطا کیے وہ دنیا کے دیگر مذاہب دینے سے قاصر ہیں۔ دوسری جانب مسلم عورت پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کر کے معاشر ے کو ایسے افراد مہیا کرے جو اسلام کے احیاء اور سر بلندی کے لیے کا م کر سکیں۔

 

مقررین  نے مزید کہا کہ اسلام نے روز اول سے ہی عورت کے مذہبی، سماجی، معاشرتی، آئینی، قانونی، سیاسی اور انتظامی کردار کا نہ صرف اعتراف کیا ہے بلکہ اس کے جملہ حقوق کی ضمانت بھی فراہم کی ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہ زمانۂ جاہلیت میں اہل عرب بیٹیوں کی پیدائش کو اپنے لئے عار سمجھتے تھے اور انہیں زندہ درگور کر دیا کرتے تھے۔ عورت کو وراثت کے حق سے محروم رکھا جاتا تھا مگر  اسلام نے عورت کو اس کے تمام حقوق دیئے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ آج مغربی دنیا میں عورتوں کے حقوق کے تحفظ کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے لیکن اس حوالے سے اسلام کی تعلیمات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ’’حقوق نسواں‘‘ کے حوالے سے اسلام کی تاریخ نہایت درخشندہ روایات کی امین ہے۔

 

انکا کہنا تھا  کہ اسلام نے عورت کو عصمت اور تقدس عطا کیا اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی عورت کی بقاء ہے۔ کردار کی مضبوطی اور دینی قدروں کی پاسداری عورت کو معاشرے میں قابل عزت مقام عطا کرتی ہے جبکہ اغیار کے نقش قدم پر چلنے سے عورت اپنا تقدس کھو دیتی ہے۔ اسلام کی عطا کردہ تکریم اور عزت کی بدولت ہی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت سیدہ فاطمہ س اور سیدہ زینب س کا کردار آج زندہ ہے۔ آج کی عورت کا بھی فرض ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سر بلندی کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔

اسلام میں خواتین کے حقوق پر کویٹہ میں سیمینار

سیمینار سے سے سربراہ خانہ فرھنگ نے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے بعد خواتین کا مقام اجاگر ہوا اور علمی میدان کے ساتھ ساتھ وہ کھیل کے شعبوں میں بھی اج نمایاں کارکردگی دکھا رہی ہیں، انہوں نے قرآنی حوالے سے حضرت فاطمہ زہرا اور حضرت خدیجہ جیسی خواتین کو عظیم نمونہ قرار دیا، سیمینار سے  دیگر خواتین رہنماؤں اور دانشوروں  نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کا اختتام ریفریشمنٹ سے ہوا۔

اسلام میں خواتین کے حقوق پر کویٹہ میں سیمینار

نظرات بینندگان
captcha