سعودی عرب؛ صھیونی خوشنودی کے لیے تحریف قرآن

IQNA

سعودی عرب؛ صھیونی خوشنودی کے لیے تحریف قرآن

7:32 - January 28, 2020
خبر کا کوڈ: 3507161
بین الاقوامی گروپ- عبری زبان میں ترجمہ شدہ نسخے میں تین سو تحریفات کی نشاندہی کی گیی ہیں۔

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے «الجزیرة نیٹ» کے مطباق لکھاری اور یونیورسٹی استاد «محمود رفعت» نے ٹوئٹ کیا ہے: سعودی عرب میں عبری زبان والے ترجمے کے ساتھ قرآن شایع کیا گیا ہے جسمیں ۳۰۰ غلطیاں یا تحریفات موجود ہیں۔

اس ترجمے میں «هیکل سلیمان» کو «مسجدالاقصی» کی جگہ لکھا گیا ہے جو یہودی تاریخ و عقیدے کی حمایت کے مترادف ہے۔

 

اسی حوالے سے فلسطینی محقق «علاءالدین احمد» نے انکشاف کیا ہےکہ اس قرآن مجید میں تین سو واضح غلطیاں موجود ہیں جو اسلامی عقیدے کے مخالف اور یہودی روایات و عقیدے سے ہم آہنگ ہیں۔

 

مذکورہ دانشور کا کہنا ہے: مدینہ منورہ کے «ملک فهد» پبلیکشن سے شایع شدہ اس نسخے کو مقبوضہ علاقوں کے ایک مترجم

«اسعد نمر بصول»، نے عبری زبان میں ترجمہ کیا ہے۔

 

علاء الدین احمد کا کہنا ہے کہ دیگر غلطیوں میں  ترجمه آیت ۷ سوره مبارکه اسراء «فإذا جاء وعد الآخرة ليسوؤوا وجوهكم وليدخلوا المسجد كما دخلوه أول مرة» ہے جہاں «مسجدالاقصی» کے ترجمے میں «هیکل» لکھا گیا ہے۔

 

فلسطینی محقق کے مطابق اس ترجمے میں حضرت «محمد» (ص) اور «عیسی» (ع) کے ناموں کا زکر نہیں کیا گیا ہے. اسی طرح حضرت اسحاق اور حضرت یعقوب(علیهما السلام) کو فرزندان حضرت ابراهیم (ع) قرار دیا گیا ہے، لیکن حضرت اسماعیل(ع) کے نام سےگریز کیا گیا ہے جو یہودی عقیدے کے مطابق ہے۔

سعودی عرب؛ صھیونی خوشنودی کے لیے تحریف قرآن

 
احمد کے مطابق زبان عبری کے مطابق ان غلطیوں کو نکالنے میں ایک مہینہ لگا ہے او اس حوالے سے مختلف اداروں جیسے دارالقرآن و سنت فلسطین وغیرہ سے رابطہ کیا گیا ہے۔

 
اس مسئلے پر سوشل میڈیا میں اعتراضات شروع ہوچکے ہیں اور اس کو روکنے اور تدارک کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔/

3874483

نظرات بینندگان
captcha