«فکری مخالفت قیدی» کے عنوان سے صارف نے لکھا ہے: جیلوں میں صحت کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیدیوں کو آزاد کرانے کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے درجنوں افراد نے «لینا الهذلول» اور سسٹر «لجین الهذلول» کے مہم میں شرکت کی ہیں۔
هذلول نے کرونا کو خطرہ قرار دیتے ہوئے قیدیوں کی آزادی کو ضروری قرار دیا ہے۔
دیگر صارفین نے بھی بزرگ قیدیوں کو اس حوالے سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ رپورٹ کے مطابق کرونا بیماروں کی تعداد ۱۰۳ تک پہنچ چکی ہے اور جیلوں میں ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گیی ہے۔
سعودی میں فکری مخالفت اور عقیدے کی بنیاد پر ہزاروں قیدی جیلوں میں موجود ہیں۔/